آپ سیّد سکندرشاہ بن سیّد شاموں شاہ رحمتہ اللہ علیہ کے چوتھے بیٹے تھے۔خرقہ خلافت و اجازت شیخ گوہرشاہ بن شیخ ماہی شاہ سلیمانی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ سے حاصل کیا۔
اوصاف پاک
آپ بزرگ سیرت ۔خدایاد۔نیک طینت درویش باصفاتھے ۔آپ سےبہت لوگ فیضیاب ہوئے۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے تھے۔
۱۔سیّد بالے شاہ رھمتہ اللہ علیہ۔
۲۔سیّد حسین شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّد حیدر شاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔
۴۔سیّد محمدشاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔
؎ سیّد بالے شاہ رحمتہ اللہ علیہ (متوفی ۱۳۴۳ھ)دِتے شاہی فقیروں کے سلسلہ میں مرید
ہوگئےتھے۔اس لیے نوشاہی فقیروں میں شمارنہیں تھے۔ان کاایک لڑکاسیّد مولابخش
نام تھاجو لاولد فوت ہوا۔
؎ سیّد حسین شا ہ رحمتہ اللہ علیہ کے دوبیٹے تھے۔پیرسَید محمدؒ۔سیدفتح محمدؒ۔
؎ سیّد فتح محمد موضع ساہن۔متصل کوٹلہ ککوالی۔تحصیل کھاریاں۔ضلع گجرات میں
چلے گئے۔ان کے دوبیٹے صاحبزادہ محمد شریف اور صاحبزادہ محمد صدیق اس وقت
۱۳۷۶ھ میں موجودہیں۔
؎ سیّدحیدرشاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔موضع چک کالامتصل گجرات میں چلےگئے۔ان کے ایک
فرزند سیّد صالح محمد تھے۔
؎ سیّد صالح محمدرحمتہ اللہ علیہ شریف الطبع نیک اخلاق تھے۔ان کا ایک لڑکا صاحبزادہ
محمدصادق نام موجودہے۔
؎ سیّد محمد شاہ رحمتہ اللہ علیہ کاایک لڑکاسیّد حیات محمد نام تھا۔جوان کی زندگی میں لاولد
فوت ہوا۔
سیّد گلاب شاہ رحمتہ اللہ علیہ صاحب ذکرہذاکی ایک بیٹی تھی۔
سیّدہ حسین بی بی رحمتہ اللہ علیہ منکوحہ سیّد محمد علی بن سیّد فضل الدین ہاشمی رنملوی۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدین یہ تھے۔
۱۔پیرسیدشاہ بن سید دیدارشاہ اولادِ سید صالح محمد رحمتہ اللہ علیہم چک سادہ ضلع گجرات
۲۔پیرسَیدشاہ بن سید چنن شاہ اولادِ سید صالح محمد رحمتہ اللہ علیہم چک سادہ ضلع گجرات
۳۔سیّد رسول شاہ بن سیّد حسین شاہ رحمتہ اللہ علیہ علیہم چک سادہ ضلع گجرات
۴۔میاں شاہ محمد بن میاں سلطان شیرسچیاری رحمتہ اللہ علیہم دَڑوہ ضلع گجرات
۵۔سائیں محمدعلی گوجر عمروال ضلع گجرات
۶۔سائیں محمد علی گوجر خانووال ضلع گجرات
۷۔سائیں مولاداد گوجر کریہرہ ضلع گجرات
۸۔میاں جیون کشمیری گھورال ضلع گجرات
۹۔میاں کرم الٰہی حجام شہابدی وال ضلع گجرات
۱۰۔چوہدری سکندرخاں نمبردار شہابدی وال ضلع گجرات
۱۱۔سائیں راجوارائیں بٹووال ضلع گجرات
۱۲۔سائیں جانے شاہ ڈوگرانوالہ ضلع گجرات
۱۳۔سائیں پنج پَترہ
تاریخ وفات
سیّد گلاب شاہ کی وفات ۸ رمضاب ۱۳۳۲ھ میں ہوئی۔قبرچک سادہ ضلع گجرات میں ہے۔
مادۂ تاریخ ہے "قطبِ بحرِاعظم"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)