آپ سیّد جلال الدین بن سیّد برہان شاہ چک ساوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے اکلوتے بیتے اور مُرید وخلیفہ تھے۔صاحب علم و عبادت تھے۔زیادہ ترموضع بَنبانوالہ ضلع سیالکوٹ میں سکونت رکھتے۔وہاں آپ کے معتقدین کا فی تھے۔
قصیدہ رُوحی
آپ قصیدہ رُوحی کاوِرد رکھتے۔کسی کاتب نے آپ کو قصیدہ لکھ کردیا۔اس پر دستخط اِ س طرح شعروں میں کیا ہے
قصیدہ کیتالکھ تمام
|
عاجزایس فقیر غلام!
|
ناں کائی مسجد ناں کائی جا
|
وچہ وچالے ہے دریا
|
ناں کو سجن ناں کوئی بیلی
|
غوطے لیندی جان اکیلی
|
اللہ فضل کریسی چا
|
اوہو بخشے سب گناہ
|
نال وسیلے اُس سرکار
|
آپ چالنگھیسی پار!
|
واسطے محی الدین غلام
|
کیتا تحفہ لِکھ تمام
|
والد اس داشاہ جلال
|
اللہ کیتافضل کمال
|
ساکن بنبانوالے جان
|
ہردم رکھے رب امان
|
پَڑھ پَڑھ کریوایہ دعا
|
تنگی چاونجاخدا
|
عاجزا یہ فقیر وچارا
|
اوسےداہے کُل سہارا
|
تاریخ وفات
سیّد غلام محی الدین کا دنیا سے انتقال بعالم شباب ہوا۔کوئی اولاد باقی نہیں چھوڑی۔آپ کی وفات ۱۳۲۱ھ میں ہوئی۔قبربمقام چک سادہ ضلع گجرات گورستانِ صالحیہ میں ہے۔
مادہ ہائے تاریخ
۱۔آیت شریف اَلصّٰبِرِینَ وَالصّٰدِقِینَ وَالقٰنِتِینَ
۲۔مفاخرت
رَحمَتہُ اللّٰہ عَلَیہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالیٰ عَلٰی رَسُولِہٖ خَیرِ خَلقِہٖ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَاَصحَابِہٖ
اَجمَعِینَ بِرَحمَتِکَ یَااَرحَمَ الرَّاحِمِینَؕ
نقل دستخط مؤ لف
تمّت
تمام شدکتاب مستطاب شریف التواریخ جلد دوم موسوم بہ طبقات النوشاہیہ بدستخط مؤلف کتاب ہذا خادم آل محمدفقیرسیّد ابوالظفر شریف احمد شرافت علوی عباسی قادری نوشاہی برخورداری عفااللہ عنہ متوطن ساہنپال شریف۔تحصیل پھالیہ ۔ضلع گجرات مُلک پاکستان۔درعہد صدارت محمد ایوب خاں دام اقبالہ بروز سہ شنبہ بعدازنمازعصربتاریخ بست پنجم ماہ ربیع الاول ۱۳۸۴ھ مطابق چہارم ماہ اگست ۱۹۶۴ھ ۔موافق بیستم ماہ ساون ۲۰۲۱ بکرمی۔
فَلِلّٰہِ الحَمدُ فِی الاُولٰی وَالاٰخِرَۃِ
یَلُوحُ الخَطُّ فِی القِرطَاسِ دَھراً وَکَاتِبُہٗ رَمِیمٌ فِی التُّرَابِ
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)