آپ سیّد سبحان علی بن سیّد خان عالم رحمتہ اللہ علیہ کے بڑے بیٹے تھے۔خرقہ خلافت سیّد قدم الدین بن سیّد عزیزاللہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ سے حاصل کیا۔
صفاتِ حمیدہ
آپ قرآن مجید کے حافظ شریعت کے پابند عبادات و ریاضات میں بے مثل۔ راہ نمائے خلق اللہ۔ہادی سبیل اللہ؟ثیت سے سرفرازتھے۔آپ ۱۲۴۴ھ میں پنڈ عزیز۔ تحصیل کھاریاں میں چلے گئے۔
اعضاکاجداجداہوجانا
منقول ہے کہ ایک رات آپ چھت پر بیٹھ کر وظائف پڑھ رہے تھے۔سیّدہ گوہر بی بی بنت سیّد قدم الدین ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کوٹھےپرچڑھیں تو مصلّےٰ خالی تھااور مکان کے چاروں کونوں پر آپ کے اعضا پڑے تھے۔ان کو دیکھتے ہی آپ اصلی حالت پر آگئے۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے تھے۔
۱۔سیّد حافظ چراغ عالم رحمتہ اللہ علیہ۔ان کا ذکر آٹھویں باب میں آئے گا۔
۲۔سیّد نورعالم۔
۳۔سیّد نواب الدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۴۔سیّد وہاب الدین رحمتہ اللہ علیہ ۔ان کا ذکربھی آٹھویں باب میں آئے گا۔
؎ سیّدنورعالم رحمتہ اللہ علیہ کے دوبیٹے تھے۔سیّدامیرمحمدؒ۔سیّد محمدعالم لاولدؒ۔
؎ سیّد امیراحمدرحمتہ اللہ علیہ کے ایک فرزندسیّد فیض علی ؒ تھے جو لاولد فوت ہوئے۔
؎ سیّد نواب الدینؒ۱؎ کے تین بیٹےتھے۔سیّد محمدحسن لاولدؒ۔سیّد محمد حسین۔
سیّدشاہ محمدؒ ۔ان کا ذکرنوویں باب میں آئے گا۔
تاریخ وفات
سید حافظ قمرالدین کی وفات۔اتوار۔پانچویں جمادی الآخرۃ ۱۲۵۴ھ مطابق گیارہویں بھادوں ۱۸۹۵ بکرمی میں اپنے والد ماجد کی زندگی میں ہوئی۔قبرگورستانِ نوشاہیہ ساہن پال شریف ضلع گجرات میں ہے۔
مادۂ تاریخ ہے "خورشیداقبال"۔
۱؎سیّد نواب الدین کی وفات شعبان ۱۳۲۲ھ میں ہوئی ۱۲۔سیّد شرافت
(شریف التواریخ جلد نمبر ۲)