آپ سید نیک محمد بن سیّد عبدالرسول بن سیّد محمد سعید دُولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔
قابلیت
آپ بڑے داناو مدبّر صائب الرائے تھے۔دنیاوی امورمیں آپ بڑی قابلیّت رکتھے تھے۔ سب لوگ آپ کے مشوروں پر عمل کرتے۔آپ نے اپنے داداکودیکھاتھا۔زراعت پیشہ کرتے۔رنمل میں سکونت تھی۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے تھے۔
ا۔سیّد صاحبزادہ المعروف اکبرعلی شاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔ان کا ذکر ساتویں باب میں آوے گا۔
۲۔سیّد فضل الدین صاحب رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّدراجے شاہ رحمتہ اللہ علیہ ۔
۴۔سیّد کرم الٰہی صاحب رحمتہ اللہ علیہ ان کاذکرساتویں باب میں آوےگا۔
؎ سیّد فضل الدین رحمتہ اللہ علیہ کے چار بیٹے ہوئے۔سیّد گامے شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔
سیّدوارے شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔سیّد محمد علی رحمتہ اللہ علیہ ۔اِن تینوں کا ذکر آٹھویں
باب میں آوےگا۔سیّد بڈھے شاہ۔
؎ سیّد بڈھے شاہ اس وقت ۱۳۷۶ میں بعمر تقریباً نوے سال موجود ہیں۔کاشتکاری کرتے
ہیں۔تلاوتِ قرآن مجید پر مواظبت رکھتے ہیں۔ان کے تین بیٹے ہیں۔صاحبزادہ
نواب علی۔صاحبزادہ ڈاکٹر فیروزعلی۔صاحبزادہ برکت علی۔تینوں اس وقت موجودہیں۔
؎ سیّدراجے شاہ رحمتہ اللہ علیہ کا نکاح سیّدہ رسول بی بی بنت سیّد کریم بخش بن سیّد
محمد بخش ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ سے ہوا۔لیکن کوئی اولاد نہ ہوئی۔
؎ سیّد حیدرشاہ رحمتہ اللہ کی ایک بیٹی سیّدہ بَھری نام تھی۔جو شاہ دادوبن سیّد غلام محی الدین
ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ ساکن کالرہ متصل گجرات کی منکوحہ تھی۔
تاریخ وفات
سیّد حیدرشاہ کی وفات ۱۲۹۹ھ میں ہوئی۔قبرگورستانِ نوشاہیہ میں درگاہِ عالیہ کی سیڑھیوں سے مشرقی جانب ہے۔
(شریف التواریخ جلد نمبر ۲)