آپ سیّد نورعلی مجذوب بن سیّد خان عالم رحمتہ اللہ علیہ کے اکلوتے بیٹے اورمریدو خلیفہ تھے۔آپ کی والدہ کا نام سیّدہ فضل بی بی بنت سیّد عبدالرسول بن سیّد محمدسعیددولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہم تھا۔
درگاہ غوثیہ میں منظوری
آپ ابھی نابالغ تھے کہ آپ کے والد صاحب کا دنیاسے انتقال ہوا۔ اُ ن کی وفات کے وقت درویشوں نے عرض کیاکہ آپ سفرِ آخرت فرمارہے ہیں اور صاحبزادہ حسن محمد ابھی چھوٹےہیں۔ان کا کیا حال ہوگا۔انہوں نے فرمایاکہ اس کی سپرد حضرت غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ کی جناب میں کردی ہے۔وہ اِ س کے ظاہری وباطنی تربیت کے کفیل اور ہر مشکل میں مددگارہوں گے۔آپ ۱۲۳۳ھ میں بلوارعلاقہ جمّوں چلے گئے۔
وفات کے بعد کرامت
وظیفہ بتلانا
منقول ہے کہ سیّد گامے شاہ بن سیّد ناصرالدین ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ اکثر وظائف پڑھاکرتے۔لیکن کشود کارنہ ہوتا۔ایک دفعہ خواب میں آپ کی زیارت ہوئی۔آپ نے فرمایادعائے گنج العرش پڑھاکرو۔چنانچہ ان کو اس سے بہت فیض حاصل ہوا۔
اولاد
آپ کے سات بیٹے تھے۔
۱۔سیّد علم الدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔سیّد نیک عالم رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّدرکن الدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۴۔سیّد نظام الدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۵۔سیّد سلطان عالم رحمتہ اللہ علیہ ۔
۶۔سیّد بدوح شاہ رحمتہ اللہ علیہ۔یہ سب حضرات لا ولد فوت ہوئے۔
۷۔سیّد بدرالدین ؒ ان کے ایک فرزندسیّد فضل احمد نام تھے۔جن کا ذکر نویں باب میں آئے گا۔
سیّد حسن محمد کی قبرموضع بلوالہ ۔علاقہ کس گُمّاں۔ضلع میرپورآزاد کشمیرمیں ہے۔
وفات ۱۲۸۷ھ۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)