مولانا حافظ حاجی سید جمیل احمد کاظمی بن مولانا سید مختار احمد کاظمی امروہہ (یوپی انڈیا) میں تولد ہوئے۔
تعلیم و تربیت:
آپ نے تعلیم کا آغاز اپنے گھر سے والد ماجد سے کیا۔ حفظ قرآن اور علم کی تحصیل کیلئے مدرسہ عالیہ رامپور (انڈیا) کا انتخاب کیا۔ وہیں حافظ عبدالعزیز سے قرآن حکیم حفظ کیا۔
بیعت:
آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں اپنے برادر اکبر شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا سید خلیل احمد کاظمی محدث امروہہ علیہ الرحمۃ سے دست بیعت تھے۔
اولاد:
آپ کی کل اولاد چھ تھیں ۔ جن میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں تھیں۔
٭ سیدہ سکینہ خاتون
٭ سیدہ تحسینہ خاتون
٭ سید ہ نسیمہ خاتون
٭ سیدہ قسیمہ خاتون مرحومہ
٭ سید حسین احمد کاظمی مرحوم
٭ سید متین احمد کاظمی
سفر حرمین شریفین:
۱۹۶۰ء کو حج بیت اللہ اور مدینہ منورہ میں روضہ رسول ﷺ کی حاضری کی سعادت حاصل کی۔
امامت و خطابت:
آپ نے تقریباً ساٹھ سال امامت و خطابت کے ذریعے اسلام و سنیت کی خدمت سر انجام دی، بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ مستقیم پر لگایا۔ ان میں امروہہ، رام پور ، کانپور اور کراچی (پاکستان) کی متعدد مساجد آجاتی ہیں۔
تلامذہ:
آپ کے بعض شاگردوں کے نام درج ذیل ہیں:
٭ صاحبزادہ حافظ سید حسین احمد کاظمی
٭ حافظ سید جمال احمد
٭ حافظ انثاء احمد
٭ حافظ ڈاکٹر عبدالحمید ایم بی بی ایس
٭ حافظ سرفراز
عادات و خصائل:
آپ سادہ مزاج اخلاق و مروت کے پیکر تھے۔ نام نمود کے سخت مخالف تھے۔ آپ نے ہر کام اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کیلئے کیا۔
وصال:
ھافظ حاجی سید جمیل احمد کاظمی نے ۴ مارچ ۱۹۷۳ئ/صفر ۱۳۹۳ھ بروز اتوار جناح ہسپتال کراچی میں انتقال کیا۔ آپ کے بیٹے حافظ سید حسین احمد کاظمی نے نماز جنازہ کی امامت کے فرائض انجام دیئے۔ سخی حسن قبرستان (نارتھ ناظم آباد) کراچی میں تدفین عمل میں آئی۔
[آپ کے پوتے سید فضل احمد کاظمی سلطانی (ناظم آباد) نے مختصر حالات مہیا کئے جس کی بنیاد پر مضمون ترتیب دیا گیا](انوارِعلماءِ اہلسنت سندھ)
(انوارِعلماءِ اہلسنت سندھ)