آپ سیّد حاجی شاہ بن سیّد علیم اللہ چک سادہ والہ کے فرزند اکبراور مریدو خلیفہ و سجادہ نشین تھے۔ آپ مدت العمریاد خداوہدایت وارشاد خلق اللہ میں مصروف رہے۔عبادت کے سواکوئی کام نہ تھا۔
اولاد
آپ کےدو بیٹے تھے۔
۱۔سیّد برہان شاہ۔
۲۔سیّد جعفرشاہ۔
؎ سیّد برہان شاہ کا ذکر ساتویں باب میں آئےگا۔
؎ سیّد جعفرشاہ۔نیک بخت اہل عبادت پارساتھے۔۱۲۶۲ھ میں انتقال کیا۔ان کے ایک
ہی فرزند سیّد حسین شاہ تھے۔
؎ سیّد حسین شاہ کے تین بیٹے تھے۔پیر سَید شاہ۔سید رسول شاہ۔سید چنن شاہ۔
؎ پیر سید شاہ کے سات بیٹے تھے۔سیّد بڈھے شاہ۔سیّد حاکم شاہ۔سیّد معصوم شاہ۔سیّد محمد
شاہ۔سیّد محمد شاہ۔سیّد امام شاہ۔سیّد سردارشاہ۔یہ چھیوں لاولد فوت ہوئے۔
سیّد حسین شاہ۔
؎ سیّد سردارشاہ ڈوگرانوالہ میں فوت ہوئے۔وہیں ان کا مزارہے۔ہرسال نویں ساون کو
میلہ ہوتاہے۔
؎ سیّد حسن شاہ شادیوال میں سکونت رکھتے ہیں۔ان کے دوبیٹے تھے۔سیّد جمال شاہ۔ سید
مقبول شاہ ۔دونوں بچپن میں فوت ہوگئے۔
؎ سیّدرسول شاہ بن حسین شاہ کوٹلی کھوکھراں ضلع سیالکوٹ میں سکونت رکھتے تھےاور
موضع ساہووالہ ضلع سیالکوٹ میں فوت ہوئے۔وہیں مزار ہے ۔ان کےدوبیٹے ہوئے۔
سیّد عنایت شاہ موجود ہیں اورسیّد محمدشاہ لاولد فوت ہوچکے ہیں۔
؎ سیّد چنن شاہ بن حسین شاہ کے چار بیٹے ہوئے۔سیّد جلال شاہ۔سیّد فاضل شاہ۔سیّد عالم
شاہ۔یہ تینوں اس وقت ۱۳۵۲ھ میں موجود ہیں۔سیّد کرم شاہ لاولد فوت ہوچکے ہیں۔
؎ سیّد فاضل شاہ کے ایک فرزند سیّد محمد شاہ موجودہیں۔
؎ سیّد عالم شاہ بن چنن شاہ کے ایک فرزند سیّد اصغر شاہ موجودہیں۔
تاریخ وفات
سید کرم شاہ کی وفات بدھوار۔اٹھارہویں رمضان ۱۲۳۴ھ میں ہوئی۔ قبرگورستان صالحیہ میں ہے۔
مادۂ تاریخ "وزیراعظم"۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)