آپ سیّد عبدالقادر بن سیّد فیض اللہ کے فرزند اورمُریدوخلیفہ تھے۔علم ظاہری وباطنی میں مقتدائے خلائق تھے۔فن کتابت بھی سیکھاتھا۔کئی تحریرات آپ کے خاندان سادات میں موجود ہیں۔عملیات کے بھی شائق تھے۔آپ کئی تعویذات بھی بیاضوں میں موجود ہیں۔
تحریرکتب
آپ کے ہاتھ کالکھاہواایک فالنامہ پیغمبراں موجود ہے۔شنگرف موجود نہ ہونے کےباعث پیغمبروں کے نام سبز رنگ سے لکھے ہیں اور جس دوست کے واسطے لکھاہے۔اس کے آگے ان الفاظ میں عذرخواہی کرتے ہیں۔
"عرضداشت۔بندۂ کمترین بندگان وکہترین غلاماں فقیرالحقیر محمد ماہ بعداز کورنشات سجدات عبودیت بجاآوردہ معروض میدارد کہ رنگ شنگرف موجود نبودولیکن نامہائے پیغمبراں نوشتہ ارسال داشتہ است کہ خود قلمی نماینددرفہمیدگی خواہند آمد۔"
واقعہ وفات
منقول ہے کہ آپ قندھار میں مرید و ں پر گئے ہوئےتھے۔وہاں آپ کا انتقال ہوگیا۔وہیں دفن کئے گئے۔بعد میں آپ کے چچا سید احمد اور سید عبدالواسع گئے اور آپ کی نعش کو وہاں سے نکال کر چک سادہ میں لاکردفن کیا۔
تاریخ وفات
سیّد محمد ماہ کی وفات بعہد شباب اپنے والد کی زندگی میں ۱۱۶۰ھ میں ہوئی۔ کوئی اولاد باقی نہیں چھوڑی
قبرگورستانِ صالحیہ میں ہے۔
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)