آپ سیّد غلام قادر بن سیّد لطف الدین کے فرزنداکبرتھے۔آپ کی والدہ کا نام سیّد ہ فضل بی بی بنت سیّد فتح الدین بن سیّد خدابخش برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ تھا۔
متعددعلوم سے واقفیت
آپ نے ظاہری علم مولاناسیّد غلام قادر بن سیّد عبداللہ برخورداری ساہنپالوی رحمتہ اللہ علیہ سے حاصل کیا۔مختلف علوم میں دسترس پائی۔علم رمل اور اعداد الوفق میں پوری مہارت تھی۔ہرایک اسم کا نقش پُر کرلیتے۔عملیات کے بھی شائق تھے۔ متشرح عالم تھے۔
اشعار خوانی
آپ اکثریہ اشعارپڑھاکرتے۔زلیخائے مولوی عبدالحکیم رحمتہ اللہ علیہ
ارےمُلّاں ذراتوں فال پاویں
|
میرے محبوب کی باتیں سناویں
|
زلیخاآکھدی یوسف نوں روکے
|
خداکے واسطے گل سُن کھلوکے
|
تواے یوسف خداسے ڈر نگاہ کر
|
وگرناہیں زلیخا جا سیامر
|
خدانے کِس جنگل بِھیترہمن کو آن ڈالا ہے
|
نہ ساقی ہے نہ دلبرہے نہ شیشہ ہے نہ پیالہ ہے
|
کتابت
آپ نے کنزالرحمت ۱؎ نقل کی ہے۱۳۰۲ھ میں اس میں بہت تحریف کردی ہے۔سب غزلیں خارج کردی ہیں کتاب کاچوتھاحِصّہنکال دیاہے
اولاد
آپ کے ایک ہی فرزند سیّد غلام محمد رحمتہ اللہ علیہ تھے۔
؎ سیّد غلام محمدرحمتہ اللہ علیہ کے تین بیٹے تھے۔سیّد محمد غوث لاولد،سیّد گل محمدلاولد۔
سیدمحمد شریف عرف محمدرحمتہ اللہ علیہ ۔
؎ سیّد محمد شریف سانپ کے کاٹنے سے فوت ہوئے۔ان کے دولڑکے صاحبزادہ
عارف حسین اور عابدحسین رَن مل میں موجود ہیں اور پیری مریدی کا مختصر سا
سلسلہ رکھتے ہیں۔سلمہ اللہ۔
سیّد پیرمحمد کی قبر گورستانِ نوشاہیہ میں ہے۔
وفات ۱۳۱۹ھ۔
۱۔کنزالرحمت کا یہ محرقہ نسخہ مکتوبہ پیر محمد کتاب خانہ گنج بخش اسلام آباد میں موجودہے۔نمبرکتاب ۱۴۱۴ ہے۔شرافت۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)