آپ سیّد باغ علی بن سیّد رحیم بخش بن سیّد محمد بخش ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے اِکلوتے بیٹے تھے۔خرقہ
خلافت میاں محمد عالم بن میاں غلام حسن حفظانہ رسول نگری رحمتہ اللہ علیہ سے پایا۔وہ مرید سیّد
سلطان علی شاہ بن سیّد اکبرعلی شاہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہ سنگھوئی والہ کے تھے۔
اخلاق و عادات
آپ کے اخلاق درویشانہ تھے۔کسی قسم کا غروروتکبّر وخودی وریاو تصنع آپ میں نہ تھا۔آپ برادری کے کاروبار دنیاوی میں کم دخل دیتے۔کسب حلال کا شتکاری کرتے تھے۔
عبادات
آپ نماز پنجگانہ اورنوافل تہجد کے پابند تھے۔شریعت کی تابعداری کو ہر وقت ملحوظ رکھتے۔تہجّد کے بعد اورادوظائف میں مشغول ہوجاتے اورچاشت کے وقت باہر نکلتے۔چہرہ پر عبادت کے انوارچمکتے تھے۔
فیض عام
آپ کا فیض کاکافی ظہورہوا۔بہت لوگوں نے آپ سے فیض پایا۔علاقہ بار گوندلاں۔خصوصاً پانڈووال کے لوگ آپ سے بہت مستفیض ہوئے۔
بیویاں
آپ کی دواہلیہ تھیں۔
۱۔سیّدہ حسن بی بی بنت سیّد بنے شاہ بن سیّد شیرشاہ ہاشمی رحمتہ اللہ علیہم ان کے بطن سے اولاد نہیں ہوئی۔
۲۔سیّدہ بیگم بی بی۔ان کے بطن سے اولادہوئی۔
اولاد
آپ کے چار بیٹے ہیں۔
۱۔صاحبزادہ محمد شریف۔
۲۔صاحبزادہ محمد لطیف۔
۳۔صاحبزادہ محمد حفیظ۔
۴۔صاحبزادہ محمد اصغر۔یہ موجودہیں اورسلسلہ پیری مریدی رکھتے ہیں۔
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدیہ تھے۔
۱۔صاحبزادہ محمد ۔خسرپورہ رَن مل ضلع گجرات
۲۔احمد حسین بن اللہ دتہ تارڑ چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۳۔غلام حیدربن محمد الدین تارڑ چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۴۔راجہ بن مولاداد نمبردار چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۵۔بہاول بن علی تارڑ چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۶۔محمدحسین بن نواب تارڑ چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۷۔محمد حسین بن عمرالدین موچی چھنی ساہنپال ضلع گجرات
۸۔محمد حیات وڑائچ پانڈووال ضلع گجرات
۹۔محمد بخش دھوبی پانڈووال ضلع گجرات
۱۰۔رحمان موچی پانڈووال ضلع گجرات
۱۱۔خان محمد موچی پانڈووال ضلع گجرات
۱۲۔ولی محمد موچی ارزافی ضلع گجرات
۱۳۔ولی محمد لوہار ارزافی ضلع گجرات
۱۴۔خوشی محمد وڑائچ گورالی ضلع گجرات
۱۵۔محمد حسین چیمہ چک دادن گوجرانوالہ
۱۶۔کرم بخش بن عبداللہ ملاح چھنی جمّاں گوجرانوالہ
۱۷۔سیّد منصب علی المعروف غلام شاہ سیرانی جُھج بَکّہ شیخوپورہ
تاریخ وفات
سیّد رحمت علی کی وفات بدھوار۔سولہویں رمضان ۱۳۶۵ھ میں ہوئی۔
آپ کی قبرگورستانِ نوشاہیہ میں سڑک کے مغربی طرف ہے۔
مادۂ تاریخ
"خازن بہشت"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)