سید شرف شاہ سمائل اوان والہ رحمتہ اللہ علیہ
سید شرف شاہ سمائل اوان والہ رحمتہ اللہ علیہ (تذکرہ / سوانح)
آپ سیّد جِھناں شاہ بن سید بوٹے شاہ چک سادہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے تیسرے بیٹے مریداور خلیفہ تھے۔
اخلاق و کمالات
آپ شریعت کے پابند۔پرہیزگار۔اہل دل خدایاد تھے۔سخاوت وشجاعت میں لاثانی تھے۔مسافروں کے واسطے ضیافت کاسامان فراخ رکھتے۔درود شریف ہزارہ کا وظیفہ عام تھا۔ سورۂ مزمّل شریف کےعامل تھے۔شب بیدار تھے۔ذکر حق میں اس حد تک محویت تھی۔ کہ اگر کوئی شخص کلام کرتاتوفرماتے پھربات کرو۔مجھے یاد نہیں رہی۔اربابِ باطن سے تھے۔خضر صورت مسیحا سیرت تھے۔سمائل اوان ضلع سیالکوٹ میں سکونت رکھتے تھے۔صاحبِ کرامات تھے۔
گہرے پانی سے پایاب گذرنا
ایک بار آپ دادووالی سے سمائل اوان کو جارہےتھے۔راستہ میں نالہ ایک بڑے زور سے جاری تھا۔وہاں کے ماچھی سناہی پر لوگوں کو پار لنگھاتے تھے۔آپ راستہ سے مغرب کی طرف ہوکر پایاب گذرگئے۔علی محمد نے بچشمِ خود دیکھاتو سب لوگ سلامی ہوئے۔
ایک شخص کو مجذوب بنانا
ایک بار ضلع جہلم کاایک لڑکانورنامی آپ کی بیعت ہوا۔آپ نے ایسی نگاہ فرمائی کہ اس پرحالت جذب طاری ہوگئی اور وہ مجذوب ہوگیا۔ایک مہینہ دادووالی میں رہا۔ پھرموضع نذرپور کے گورستان میں ڈیرہ کیا۔
ملفوظ
آپ فرمایاکرتے۔فقیر دنیامیں اس طرح رہتاہے۔جیسے مرغابی پانی میں۔ جب اُڑتی ہے تو خشک پَراُڑجاتی ہے۔آپ یہ شعر پڑھاکرتے
غنیمت جان رَل مِل بیٹھنے کو |
جدائی کی گھڑی سَرپَرکھڑی ہے |
اولاد
آپ کے پانچ بیٹے ہیں۔
۱۔سید فقیرشاہ۔
۲۔سیداحمد شاہ۔
۳۔سیّد رحمت شاہ۔
۴۔سید محمد ظریف۔
۵۔سید شمس الدین۔پانچوں اس وقت موجود ہیں۔
؎ مولوی سیّدشمس الدین ۔اہل علم واہل شریعت صوفی منش ہیں۔فقیر سید شرافت عافاہ
اللہ کو ۱۳۵۲ھ میں بمقام چک سادہ ملے۔نہایت اخلاص سے پیش آئے۔یہ حضرات
چک سادہ کانسب نامہ انہیں سے مرتب کیا۔ان کے تین بیٹے ہیں۔صاحبزادہ ابوالطیب
محمد ظریف۔سید محمد نذیر۔سید محمد صدیق۔تینوں اس وقت موجودہیں۔
یاران طریقت
آپ کے خواص احباب یہ ہیں۔
۱۔سید رحمت شاہ فرزند سمائل اوان ضلع سیالکوٹ
۲۔مولوی سید شمس الدین فرزند سمائل اوان ضلع سیالکوٹ
۳۔سائیں نورمجذوب لاہوری
۴۔سائیں بوٹاموچی صاحب کشف تھا دادووالی ضلع سیالکوٹ
۵۔قاضی محمد حسین شاعر دادووالی ضلع سیالکوٹ
۶۔میاں علی محمد باٹھ باٹھ ضلع سیالکوٹ
مدحیات
آپ کی تعریف میں قاضی محمد حسین شاعر نے ایک پنجابی سی حرفی لکھی ہے اور ایک عرس شریف کے موقعہ پرنظم لکھی وہ یہ ہے
اوّل حمد خداوندوالی |
بعددرود محمد عالی! |
آل اولاد اصحاب کمالی |
سب نے رتبہ پایانی |
رَل مِل سیوسنگ بناؤ |
اک دوجی نوں ساتھ رلاؤ |
کلمہ طیّب پاک رلاؤ |
جو حضرت من بھایانی |
رَل مِل سیاں اکٹھ بنایا |
پیرصاحب دامنگل گایا |
حضرت سانوں سد بلایا |
نیک دہاڑ آیانی! |
پکڑنشان سیورَل چلو |
بوھادلبر داچل ملو |
جِھڑکاں طعنے سب کجھ جھلو! |
سب نوں آکھ سنایانی |
سمائل اوان شریف سوہارا |
جتھے شاڈا دلبرپیارا |
کیتااُوتھے پیر اتارا |
سب جگ سیس نِوایانی |
اوتھے ساڈا کعبہ خانہ |
کھلے سارے راز نہانہ |
سرّی اخفی قلب نشانہ |
پاؤ جودِل چاہیانی |
ہورجہانی مطلب بھارے |
حاصل ہوندے اوتھوں سارے |
پیرپیاراسب نوں تارے |
دیکھ لیا ازمایانی! |
عرس دہاڑے عجب بہار |
سمائل اوان کِھڑی گلزار |
آون جماعتاں بنھ قطار |
میلہ خوب سجایانی! |
اگےکئی نشاں سوہاون |
بنھ قطارجماعتاں آون |
پیروے اسموں وردسناون |
وچہ وجود سمایانی |
محمدحسین اک عاصی بندہ |
دادووالی دے وچہ رہندا |
تابعداروچہ قدماں بہندا |
جس ایہ شعربنایانی |
چلوسیورل دیکھن چلئے عُرس مبارک آیانی! |
پندراں جیٹھوں آون کارن حضرت نے فرمایانی |
تاریخ وفات
سید شرف شاہ کی وفات بارہویں شوال ۱۳۴۴ھ میں ہوئی۔آپ کی قبرموضع سمائل اوان۔تحصیل ڈسکہ ضلع سیالکوٹ میں ہے۔سالانہ عرس پندرہ جیٹھ کو ہوتاہے۔
قطعہ تاریخ
ازقاضی محمد حسین ساکن دادووالی
حضرت شرف شاہ پیرِ کامل آنکہ نامی نامیش |
مشتہربودست دراطراف عالم آنچناں |
مثلِ خورشیدجہاں بُدلامع اندرروزگار |
ہائے دادردادریغاگشت از دنیانہاں |
باطنی وظاہری شد علم بروے منکشف |
فیضیاب ازعلم اوبرچرخِ والاقدسیاں |
زاہد وعابدامام و عادل وپرہیزگار |
روزوشب اندرمراقب ذکرگویاں ہرزماں |
ہم کریم و ہم سخی و ہم ولیِ بے مثال |
نیزدرخُلق و خلق بُد بےعدیل اندرجہاں |
یازدہ شوال ماہِ رخت ازدنیابہ بست |
عازم ملکِ بقا شد سوئے دارں جاوداں! |
سالِ تاریخِ وفاتش محمد حسین خستہ جگر |
یکہزاروسیصد وچل چارراگوئد عیاں |
دیگر
حضرت شرف شاہ پیرصاحب عامل کامل میتا |
ولی مکمل زاہدعابد درجہ رب تھیں لیتا |
واصل ہوئےنال خدادے یاراں ماہ شوالوں |
تیراں سو چوتالی ہجری سنہ حضرت دے سالوں |
باراں ماہ وساکھوں ۱؎سی سنی انی سو تریاسی |
چوی مئی انی سو چھبی آیت وقت صبح سی |
کلمہ طیب نال زبانےظاہری وچہ نمازے |
دل دئے چوں ظاہر ہوون ہووےخاص آوازے |
دنیاتھیں ایہ رخصت ہوئے رب دے لعل پیارے |
محمد حسین جیہےکئی عاصی وہندے رہے نکارے |
۱؎اصل شعرمیں اسی طرح ہے۔لیکن اگرماہ بساکھ ٹھیک ہے تو ۲۴اپریل چاہیئےاوراگرمئی صحیح ہے تو ماہ جیٹھ کی گیارہ تاریخ چاہیئے۔۱۲
دیگر
ازمولاناعطانظامی ساکن جیٹھی کے
سیدِ عالی نسب عالی جناب |
کامل واکمل سراج اولیأ |
کاشفِ اسرارِ وحدت نورحق |
پیشواؤ قبلۂ اہل صفأ |
نوردیدہ اورجگربندِ بتول |
بضعتہ القلبِ علی المرتضےٰ! |
خاندانِ غوث کی شمعِ منیر |
شرف شاہ منظور نظرِ مصطفےٰ |
ماحئی ِ بدعات آں مردِ شریف |
اورعلمدارِ طریقت بے ریا |
غرق شدآں نورحق دربحرنور |
شرف رفتہ جانبِ دارالبقا |
فکرمیں تاریخ کی میں تھااداس |
غیب سے ہاتف کی یہ آئی آواز |
آنکہ ازلمعات حق روشن درخش |
واصلِ ہو شرف از اہل درفش۱؎ |
مادۂ تاریخ "عابدِ خداپرست"۔
۱؎لفظ اہل درفش بے معنی ساہے۔نیزاس مصرعہ سے ۱۳۴۲ھ ظاہرہوتاہے۔حالانکہ ۱۳۴۴ھ صحیح
ہے۱۲سیّد شرافت
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)