آپ سیّد عطرالدین بن سیّد عظیم اللہ ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزنداصغر تھے۔خلافت و اجازت حضرت سیّد مکھن شاہ بن سیّد حافظ الٰہی بخش مظہر حق برخورداری لاہوری رحمتہ اللہ علیہ سے تھی۔
ذکر قلب کاجاری ہونا
آپ اپنے پیرِطریقت کےکمال فرمنبرداراورمؤدب تھے۔اہل شریعت و فقرتھے۔آپ فرماتے تھے۔کہ ایک روز میں اپنے پیرروشن ضمیرکے ساتھ ٹانگہ میں سوار تھا۔حضرت نے راستہ میں مجھ پر ایسی توجہ فرمائی کہ میراقلب ذاکر ہوگیا۔
اخلاق و عادات
آپ مسکین طبع۔غریب پرور۔اہل سخاوت تھے۔موضع رَن مل میں سکونت رکھتے ۔علاقہ شرقپور میں آپ کے ارادت مندوں کاسلسلہ کافی تھا۔وفات بھی اُسی سرزمین میں ہوئی۔
اولاد
آپ کا نکاح سیدہ امت الرحیم بنت سیّد امام الدین بن سید نواب الدین ہاشمی رنملوی رحمتہ اللہ علیہم سے ہواتھا۔اس کے بطن سے اولاد ہوئی۔
آپ کا ایک ہی فرزند صاحبزادہ فضل اعظم نام ہے۔یہ تاریخی عیسوی نام ہے۔جس سے تاریخ ولادت ظاہرہوتی ہے۔ہجری سال ۱۳۳۹ھ تھا۔تاریخی ہجری نام میرے والد صاحب اعلیٰ حضرت سیّد غلام مصطفےٰ نوشاہی ادام اللہ برکاتہٗ نے غفوراحمد رکھا۔یہ تعلیم یافتہ نوجوان ہے۔لاہورمیں سکونت رکھتاہے۔اس کی شادی سیّدہ نذیر بیگم بنت سید پیرولی بن سیّد عارف حق برخورداری لاہوری رحمتہ اللہ علیہ سے ہوئی۔اس کاایک لڑکا صاحبزادہ مظفرسلیم ہے۔متولد۱۳۶۰ھ یہ تاریخی ہجری نام
میں نے رکھاتھا۔اب یہ لڑکازیرتعلیم ہے۔مدّعمرہٗ
یارانِ طریقت
آپ کے خواص مریدیہ تھے۔
۱۔میاں شاہ محمد ترکھان (متوفی۱۳۵۴ھ) اِیسن ضلع شیخو پورہ
۲۔بیگ کالرد اِیسن ضلع شیخوپورہ
۳۔سائیں بہاول (متوفی ۱۳۵۵ھ) صالح پور ضلع شیخوپورہ
۴۔سائیں غلام محمد ماچھی (متوفی ۱۳۵۷ھ ) پاجی ضلع شیخوپورہ
۵۔مہردین چوکیدار مریدوال ضلع شیخوپورہ
تاریخ وفات
سیّد شیرعلی کی وفات بروز شنبہ ۔سولھویں جمادی الآخرۃ ۱۳۴۱ھ میں ہوئی۔
آپ کی قبرموضع صالح پور۔متصل اِیسن۔علاقہ شرقپور۔ضلع شیخوپورہ میں ہے۔
مادۂ تاریخ "چراغِ عابدین"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)