آپ سیّد صالح محمد قادری نوشاہی کے فرزند اصغر اور مرید وخلیفہ تھے۔صاحب فقر و درویشی ومقامات ارجمند تھے۔
اخفائے احوال
آپ اپنے حالات چھپانے میں بہت کوشش کرتے۔اپنے والد بزرگوار کے طریقہ پر پورےپورے کاربند تھے۔جیساکہ رسالہ احمد بیگ میں ہے۔"اکثر وضع ولینعمی خوددارند"۔
اکثر لوگ آپ کے ساتھ اعتقاد اورامارات رکھتے تھے۔
آپ ۱۱۰۷ھ میں موجود تھے۔
اولاد
آپ کے ایک ہی فرزند سیّد محمد امین تھے۔
؎ سیّد محمد امین ۔اہل علم و فضل اور یگانہ روزگارتھے۔تمام عمر درس وتدریس میں گذاری
فقیہ و محدث تھے۔کہتے ہیں کہ کسی فقہ کی کتاب پر ان کا عربی حاشیہ ہے۔ان کے دو
بیٹے تھے۔سیّد اللہ نور۔سیّد گل محمد لاولد۔
؎ سیّد اللہ نور کے دوبیٹے تھے۔سیّد محمد شاہ ۔سیّد عمر شاہ لاولد۔
؎ سیّد محمد شاہ کے چار بیٹے تھے۔سیّد حسن شاہ۔سیّد حسین شاہ۔سیّد اکبرشاہ۔سیّد بہارشاہ
؎ سید حسن شاہ کے ایک ہی فرزند سیّد قلندرشاہ تھے۔
؎ سیّد قلندرشاہ کے آٹھ بیٹے تھے۔حکیم سیّد ولایت شاہ۔سیّد پیرشاہ۔سیّد سردارشاہ۔
سیّد رسول شاہ المعروف بلھے شاہ ۔سیّد گوہر شاہ۔سیّدمحبوب شاہ۔سیّد محمد شاہ لاولد
سیّد گامے شاہ۔
؎ حکیم سیّد ولایت شاہ ۔اہل علم و دانش تھے۔علم طب میں کافی مہارت رکھتے تھے۔
شریعت کے پابند تھے۔میری ایک دفعہ ان کے ساتھ ملاقات ہوئی۔حضرت نوشہ
صاحب رحمتہ اللہ علیہ کے منکرین میں سے تھے۔ان کے پانچ بیٹے ہیں۔سیّد حبیب اللہ
سیّد صفی اللہ۔سیّد محمد صدیق۔سیّد محمد امین۔سیّد مہدی شاہ لاولد۔پہلے چاروں
صاحبزادے ۱۳۵۲ھ میں موجود ہیں۔
؎ سیّد پیرشاہ بن قلندر شاہ کے چاربیٹے ہیں۔سیّد بڈھے شاہ۔سیّد قاسم شاہ۔سیّد فیروز شاہ
المعروف کالے شاہ۔سیّد حسین شاہ۔چاروں اِس وقت موجود ہیں۔
؎ سیّدسردار شاہ بن قلندرشاہ کے دوبیٹے ہیں۔سیّد صادق شاہ۔سیّد جعفر شاہ۔دونوں
موجود ہیں۔
؎ سیّد رسول شاہ المعروف بلھے شاہ بن قلندر شاہ کے ایک فرزند سیّد صالح موجودہیں۔
؎ سیّد گوہرشاہ بن قلندرشاہ کے ایک فرزند سیّد شرف شاہ موجود ہیں۔
؎ سیّد گامے شاہ بن قلندرشاہ کے ایک فرزند سیّد ملک شاہ موجودہیں۔
مدفن
سیّد شیر محمد کی قبر چک سادہ ۔گورستانِ صالحیہ میں ہے۔
وفات ۱۱۲۱ھ رحمتہ اللہ علیہ
(سریف التوایخ جلد نمبر ۲)