آپ سیّد خان عالم بن سیّد براہم شاہ بن سیّد محمد سعید دُولاہاشمی رحمتہ اللہ علیہ کے فرزند اکبراورمریدو خلیفہ تھے۔طریقہ سلوک پوراطے کیا۔
علم و فضل
آپ ساداتِ نوشاہیہ ہاشمیہ میں اپنے اَقرن میں سے علم وفضل وزُہدوتقدس میں یگانہ تھے۔آپ خزینہ انوارِ سبحانی اورمہبطِ اسرارِ یزدانی تھے۔
حویلی آباد کرنا
حضرت نوشاہِ عالیجاہ رحمتہ اللہ علیہ کی ساری اولاد موضع ساہنپال شریف میں سکونت رکھتے تھے۔۱۲۳۷ھ میں جب گاؤں دریابُردہوگیا۔توآپ نے ایک آبادی علیحٰدہ بنام "حویلی شاہ سبحان علی "کی بنیاد رکھی۔آپ کے تمام برادران ہم جدی یعنی ساداتِ ہاشمیہ بھی آپ کے ساتھ وہاں چلے گئے۔اس سے چند سال بعد موضع رَن مَل دریابُردہواتووہاں کے باشندوں نے آپ کے پاس آکرگاؤں آبادکردیا۔اس کا نام اپنے مورثِ اعلیٰ کے نام پررن مل رکھ دیا۔حویلی مذکور گاؤں کے شمالی طرف آگئی۔
اس سے پہلے تمام سادات نوشاہیہ اکٹھے رہتے تھے۔اُس روزسے ساداتِ برخورداریہ تواپنے آبائی گاؤں ساہنپال شریف میں ہی رہے اورساداتِ ہاشمیہ رنمل میں سکونت گزین ہوگئے۔
بیٹے کاغم
آپ کے بڑے صاحبزادے سیّد حافظ قمرالدین رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کی زندگی میں ہی وفات پائی۔آپ ان کی مفارقت سےبہت بیتاب ہوئے اوردنیاوی کاروبارترک کردئیے۔
اولاد
آپ کے چاربیٹے تھے۔
۱۔سیّدحافظ قمرالدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۲۔سیّد نظام الدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۳۔سیّدالہٰدین رحمتہ اللہ علیہ۔
۴۔سیّد ناصرالدین رحمتہ اللہ علیہ۔اِن کاذکر ساتویں باب میں آئے گا۔سوائے تیسرے صاحبزادہ کے۔
؎ سیّدالہٰدین رحمتہ اللہ علیہ کے تین بیٹے تھے۔سیّد جعفرالدین رحمتہ اللہ علیہ۔
سیّد عمرالدین۔سیّدحفیظ الدین رحمتہ اللہ علیہ لاولد۔
؎ سیدجعفرالدین کے ایک فرزندسیّد محمدالدین تھے جو سادہ مزاج۔سرپرٹوپی رکھتے۔
سارادن روضہ عالیہ حضرت نوشہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ میں بیٹھ کر قرآن مجید پڑھتے
رہتے۔لاولدفوت ہوئے۔
تاریخ وفات
سیّدسبحان علی کی وفات بروزاتوار۔بائیسویں شوال ۱۲۵۵ھ۔مطابق پندرھویں پوہ ۱۸۹۲ بکرمی موافق انتیسویں دسمبر۱۸۳۹ء میں ہوئی قبرموضع پِنڈعزیز۔تحصیل کھاریاں ضلع گجرات میں ہے۔
مادۂ تاریخ "دلپذیرشدہ"
(شریف التواریخ جلد نمبر ۲)