آپ سیّد الٰہ دین بن سیّد سبحان علی رحمتہ اللہ علیہ کے دوسرے بیٹے تھے۔صاحب حسن خلق نیک نہاد پارسا۔فقیردرویش تھے۔
اولاد
آپ کے دوبیٹے تھے۔
۱۔ سیّدشیرعالم لاولد۔
۲۔سیّد رکن عالم رحمتہ اللہ علیہ۔
؎ سیّد رکن عالم کے دوبیٹے ہوئےسیّد محمد عالم۔ سیّدحسن عالم سلمہ اللہ۔
؎ سیّدعالم مرزائی ہوگیا۔اس کے دوبیٹے ہیں۔صاحبزادہ محمد افضل ۔صاحبزادہ محمد اشرف
دونوں موجود ہیں۔
؎ سیّد حسن عالم مفلوج ہیں۔نچلاحصّہ جسم کمزورہے۔بیٹھ کر چلتے ہیں۔مشین سے کپڑے
کی سلائی کاکام کرتے ہیں۔قرآن مجید خوش آوازی سے پڑھتے ہیں۔حکیم ڈاکٹرکاشی رام
ساکن رَن مل کہتاتھاکہ مَیں اِن کا قرآن کریم سُناکرتاتومجھے بھی شوق پیداہواکہ میں
قرآن پڑھوں چنانچہ میں نے ان سے قرآن مجید سبقاً پڑھا۔اس وقت موجود ہیں۔ اور
ان کا ایک لڑکاصاحبزادہ محبوب عالم نام موجودہے۔سلمہ اللہ۔
تاریخ وفات
سیّد عمرالدین کی وفات ماہ ذی الحجہ ۱۲۹۲ھ میں ہوئی۔
آپ گورستانِ نوشاہیہ میں دفن ہوئے۔
مادۂ تاریخ "عمرالدین رفیع منزلت"۔
(سریف التواریخ جلد نمبر ۲)