(سیّدہ )عمارہ(رضی اللہ عنہا)
عمارہ دختر حمزہ بن عبدالمطلب قرشیہ ہاشمیہ ،حضورِاکرم کے چچا کی بیٹی تھیں،واقدی نے امِ حبیبہ سے انہوں نے داؤد بن حصین سے ،انہوں نے عکرمہ سے،انہوں نے ابنِ عباس سے روایت کی کہ عمارہ اور ان کی والدہ سلمیٰ دختر عمیس مکے میں تھیں کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم عمرہ قضیہ ادا کرنے مکے آئے،حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے رسولِ کریم سے ذکر کیا،اور فرمایا،ہم کیوں اپنے چچا کی لڑکی کو مشرکین کے رحم وکرم پر چھوڑکر جائیں،حضورِاکرم کو کسی نے نہ روکا،اور آپ عمارہ کو اپنے ساتھ مدینے لے گئے،اس پر زید بن حارثہ نے جو حمزہ کے وصی تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اور حمزہ میں مواخات قائم فرمادی تھی،حضور سے درخواست کی کہ عمارہ میری بھتیجی ہے، اس لئے مجھے اس کی کفالت دی جائے،جعفر کہنے لگے،میراحق فائق ہے،کیونکہ عمارہ کی خالہ میری بیوی ہے،راوی نے ساری حدیث بیان کی۔
(اسد الغابۃ جلدنمبر ۱۰۔۱۱)