کنیت ان کی ابوتمیم تھی۔قبیلۂ بنی سعد بن ہذیل سے تھے۔ان کی حدیث عمروبن تمیم بن عویم نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میری بہن ملیکہ اورہمارے قبیلہ کی ایک عورت جس کو لوگ ام عفیف کہتےتھےمسروح کی لڑکی تھی اورہمارے قبیلہ میں ایک شخص حمل بن مالک بن نابغہ کے نکاح میں تھی ایک ساتھ رہتی تھیں ام عفیف نے میری بہن ملیکہ کو اپنے گھر کے ایک ستون سے مارامیری بہن حاملہ تھیں وہ بھی مرگئیں اوران کے پیٹ کا بچہ بھی مرگیا رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے میری بہن کی دیب اوربچہ کے عوض میں ایک لونڈی یاغلام آزاد کرنے کاحکم دیاتوعلاء بن مسروح نےکہاکہ یارسول اللہ کیاہم ایسے بچہ کابھی تاوان دیں جس نے نہ کھایانہ پیانہ بولانہ رویاایساجرم تومعاف ہوناچاہیےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ کیا تم ہمیشہ مقفی عبارت بولاکروگے۔عویم کہتےتھے کہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے (ایک مرتبہ)عرض کیاکہ ہم لوگ شکارکیاکرتے ہیں حضرت نے فرمایاجب تم کسی شکار کوتیرماروتوجس شکار پر تمھاراتیرگرجائے اس کو کھاؤاورجو تم کو بغیر تیر گڑے ہوئے مراہواملے اس کونہ کھاؤ۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہےاوردونوں نے ان کاتذکرہ عویمرکے نام میں لکھاہے۔ان کا ذکرہم بھی انشاءاللہ تعالیٰ عویمرکے نام میں کریں گےاورابوعمرنے ان کا تذکرہ بیان نہیں کیا صرف عویمرکے نام میں کیاہے۔
(اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)