کوفی صحابہ سے تھے۔ زہیر نے اسماعیل بن ابی خالد سے انہوں نے شعبی سے اسی طرح مشکوک انداز میں سُنا کہ مرحب یا ابو مرحب نے کہا۔ گویا میں اب بھی حضور اکرم صلی
اللہ علیہ وسلم کی قبر میں چار [۱] آدمی علی، فضل، عبد الرحمٰن بن عوف، عباس اور اسامہ کو دیکھ رہا ہوں۔ امام ثوری و ابن عیینہ نے اسماعیل سے انہوں نے شعبی سے
اور انہوں نے بغیر ازشک ابو مرحب سے روایت کی۔ ابو عمر کا بیان ہے کہ شعبی سے روایت کے متعلق جیسا کہ تم دیکھتے ہو۔ اختلاف ہے لیکن سوائے اس وجہ کے اس سے یہ
ثابت نہیں ہوتا کہ عبد الرحمٰن ان کے ساتھ تھے، البتہ ابنِ شہاب نے ابن مسیب سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو انہیں لوگوں نے دفن کیا، جنہوں نے
آپ کو غسل دیا تھا اور وہ چار تھے، علی، فضل، عباس، اور صالح شقران اِنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لحد میں اتارا اور قبر پر ایک اینٹ گاڑدی اور انصار میں
سے خوبی بن اوس بھی قبر میں اُترے تھے۔ ابو عمر نے اس کا ذکر کیا ہے۔
[۱۔ یہ پانچ ہیں، چار نہیں۔ (مترجم)۔]