عذری ہیں اوربعض لوگ ان کو غفاری کہتے ہیں۔انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک زمین وادی قرٰی میں مانگی تھی جوآپ نے انھیں دے دی تھی اسی وجہ سے اس زمین کا نام بویرہ عس مشہورہوا۔یہ کہتےتھےمیں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کوغزوۂ تبوک میں دیکھاتھاآپ نے مسجدوادی القریٰ میں نماز پڑھی تھی۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابوعمرنے اسی طرح غس کے نام میں لکھاہے اور ابوعمرنے عنبرکے نام میں بھی ان کا تذکرہ لکھاہے مگر اس میں اختلاف ہے امیرابونصرنے عنتر لکھا ہےاورکہاہے کہ یہ عذری ہیں اورصحابی ہیں ان کی حدیث ابوحاتم رازی نے روایت کی ہے بعض لوگوں کابیان ہے کہ بہبی اس کے ساتھ متفردہیں۔اورعبدالغنی بن سعیدنےکہاہےکہ بعض لوگوں نے ان کانام عس بیان کیاہےاوریہ نسبت عنقرکے وہ صحیح ہے مگرابوعمرکی کتاب استیعاب کے کئی صحیح نسخوں میں میں نے عنترلکھاہوادیکھاہے واللہ اعلم۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)