محار فی یہ منجملہ ان لوگوںکے ہیں جو قبیلہ عبدالقیس کی طرف سے رسول خدا ﷺ کے پاس آئے تھے۔ ان کو تینوں نے لکھا ہے حکم بن حبان محاربی نے حضرت ابان محاربی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں بھی منجملہ وفود کے تھا میں نے رسول خدا ﷺ کے بغل کی سپیدی دیکھی جب آپ نے (تکبیر تحریمہ کے لئے) انے دونوں ہاتھ قبلہ کی طرف ان کا رخ کر کے اٹھائے تھے۔
میں کہتا ہوں کہ ابو نعیم اور ابو عمر (ابن عبدالبر۹ نے ابان عبدی کو ذکر نہیں کیا اور ان کو صرف ابن مندہنے ذکر کیا ہے ور یہ ان کا وہم ہے کیوںکہ ابان عبدی اور ابان محاربی دونوںایک ہیں۔ محارب قبیلہ عبدالقیس کی ایک شاخ ہے اور یہ شاخ جن کی طرف منسوب ہے وہ محرب بن عمرو بن ودیعہ بن لکیر بن افصی بن عبدالقیس ہیں پس یی ابان عبدی بھیہیں ور محاربی بھی ہیں ور شاید ابن مندو نے ان کو محاربی (لکھا ہوا) دیکھا تو انھوں نے ان کو محارب بن خصفہ بن قیس گیلان (کے خاندان) سے سمجھا اسی سبب سے انھوں نے دوابان بنا دیے حالانکہ یہ د ونوں ایک ہیں۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)