حذیفہ بن یمان کے بھائی تھے ابن مندہ نے اس کوبیان کیاہے ہم کوابراہیم بن محمد نیشاپوری نے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن اسحاق ثقفی نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے اسمعیل بن موسیٰ فزاری نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے حسن بن زیادہمدانی نے ابن جریج سے انھوں نے عکرمہ بن عمارسے انھوں نے محمد بن عبداللہ بن ابی قدامہ سے انھوں نے عبدالعزیزبن یمان سے جو حذیفہ کے بھائی تھے نقل کرکے بیان کیاکہ جب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کوکوئی (سخت)کام پیش ہوتاتھاتوآپ نماز پڑھنے لگتےتھے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ابونعیم نے کہاہے کہ ان کوبعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے اسی طرح ذکرکیاہے۔اوریہ ان کی غلطی ہے صحیح یہ ہے کہ عبدالعزیزبن یمان کے بھتیجے ہیں اوراپنی سندکے ساتھ عبداللہ بن احمد بن حنبل سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کیاہے کہ وہ کہتے تھے ہم سے اسمعیل بن عمراورخلف بن ولید نے بیان کیا وہ دونوں کہتےتھے ہم سےیحییٰ بن زکریا یعنی ابن ابی زائدہ نے عکرمہ بن عمارسے انھوں نے محمد بن عبداللہ دولی سے نقل کرکے بیان کیاہے وہ کہتےتھے ہم سے حذیفہ بن یمان کے بھتیجے عبدالعزیز نے کہاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کوجب کوئی (سخت) کام پیش ہوجاتاتھاتو آپ نماز پڑھنے لگتے تھے اوراس کو ابونعیم نے سریح بن یونس سے انھوں نے یحییٰ بن زکریاسے انھوں نے عکرمہ بن عمار سےانھوں نے محمد بن عبداللہ دولی سےانھوں نے عبدالعزیزسے جوحذیفہ کے بھتیجے تھے انھوں نے حذیفہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی (سخت)کام پیش ہوجاتاتھا تو آپ نماز پڑھنے لگتے تھے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)