ابوموسیٰ نے کہا ہے کہ طبرانی نے ان کا تذکرہ لکھا ہے اوراحتمال کیا ہے کہ یہ عبدالرحمن
۱؎ترجمہ میں اللہ کے کامل ومکمل کلمات کی پناہ مانگتاہوں ان چیزوں کے شرسے جواس نے پیداکی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوآسمان سے اترتی ہیں اوران چیزوں کے شرسے جوآسمان پر چڑھتی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوزمین سے نکلتی ہیں اور ان چیزوں کے شرسے جوزمین پراترتی ہیں اور رات اوردن کے فتنوں سے اور آنے والوں کے شرسےسوااس آنے والے کے جوبھلائی کے ساتھ آئے۱۲۔
ابن عبدیاابن عبید ہیں ۔سوائے اس کے کہ ابونعیم نے ان دونوں کے درمیان فرق بیان کیا ہے۔اور عبدالرحمن بن عبدکاانشاء اللہ ہم ذکرکریں گے اور ابوعمرو ابونعیم نےکہا ہے کہ عبدالرحمن ابوراشد ازدی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وفدہوکرآئےتھےرسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تمھارا نام کیا ہے انھوں نےکہاعبدالعزی فرمایاکہ تمھارے والد کاکیانام ہے کہا ابومغویہ ۔ فرمایانہیں بلکہ عبدالرحمن ابوراشد تمھارانام ہے پھرفرمایا کہ یہ تمھارے ساتھ کون شخص ہے انھوں نے کہا میراغلام ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااس کاکیانام ہے کہاقیوم فرمایانہیں بلکہ عبدالقیوم۔ان کا تذکرہ ابونعیم اورابوعمراور ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)