ان کانسب نہیں بیان کیاگیاہے۔عبدالرحمن بن ابی مالک نے اپنے والد سے انھوں نے اپنے دادا عبدالرحمن سےروایت کی ہے کہ وہ رسو ل خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یمن سے حاضرہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کواسلام کی طرف بلایا۔یہ اسلام لے آئے آپ نے ان کے سرپرہاتھ پھیرااوربرکت کی دعادی اوران کویزیدبن ابی سفیان کے یہاں رہنے کاحکم دیاجب ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ایک لشکرشام کی طرف روانہ کا یہ(عبدالرحمن بھی)یزیدکے ساتھ شام کی طرف چلے گئے اور (وہاں سے پھر)نہیں لوٹے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ابونعیم اورابوموسیٰ نے ان کو عبدالرحمن ابوعبداللہ بیان کیاہےاوران کاذکرپہلے ہوچکاہے ابوموسیٰ نے ابن مندہ پرجو ان کا استدراک کیاہے تووہ یہی سمجھے کہ یہ عبدالرحمن کوئی دوسرے شخص ہیں اور ابونعیم نے دونوں کوبیان کیاہے اور یہ سمجھے ہیں کہ یہ دونوں دو شخص ہیں۔لیکن ابن مندہ نے جوایک کو چھوڑدیا ہے تو شاید وہ یہ سمجھے ہوں کہ یہ دونوں ایک ہیں کیوں کہ (دونوں کا)قصہ قریب قریب ہےبے شک عبدالرحمن ابوعبداللہ کی حدیث (قبیلہ)ازد میں روایت کی گئی ہے اور یہ (عبدالرحمن) یمن سے آئے تھے اورازد بھی یمن ہی کا قبیلہ ہے واللہ اعلم۔