۔بعض نے ابن بشر بیان کیا ہے انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت میں ایک حدیث رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے ۔اورشعبی وابن سیرین و عبدالملک بن عمیر نے ان سے روایت کی ہے سری بن اسمٰعیل نے عامر شعبی سے انھوں نے عبدالرحمٰن ابن بشیر سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ہم لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھےحضرت نے فرمایا کہ ایک شخص تم سے حکم قرآنی کی روسے لڑے گا جس طرح میں نے تم سے تنزیل قرآن کے موافق جہاد کیا۔ابوبکر رضی اللہ عنہ نے پوچھاوہ شخص میں ہوں آپ نے فرمایانہیں۔عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا وہ شخص میں ہوں فرمایانہیں بلکہ یہ جوتاسینے والا اس وقت حضرت علی رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کا جوتاسی رہے تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے ابونعیم نے بیان کیا ہے کہ میں ان کو ابن ابی سبرد سمجھتاہوں بعض کابیان ہے کہ یہ انصاری ہیں مگرابوعمر نے ان کوابن بشیرلکھا ہے اور اپناکوئی شک اس میں نہیں ظاہر کیا ہے۔اورابن مندہ نے ابن ابی سرہ کہا ہے واللہ اعلم۔