بن ورقاخزاعی ہیں ان کا نسب پہلے بیان ہوچکا ہے۔ابن کلبی نے کہاہے کہ یہ اور ان کے
۱؎یہ مسئلہ ہے کہ جب کوئی شخص کسی مقام پر مقتول ہوجائے اور قاتل کا پتہ نہ چلے تواہل محلہ سے قسم لی جائے گی اگروہ قسم کھالیں کہ ہم نے قتل نہیں کیا نہ ہم قاتل کوجانتے ہیں توپھران سے خون بہا مقتول کا دلوایاجائے۱۲۔
بھائی عبداللہ اہل یمن کی طرف رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے قاصد بن کر گئے تھےجنگ صفین میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ دونوں موجود تھے۔ابوعمر نے ان کا تذکرہ لکھا ہے۔