بن زید بن جشم بن حارثہ بن خزرج بن عمروبن مالک بن اوس اور ان کے نسب میں اس کے علاوہ اور بھی اقوال ہیں۔کنیت ان کی ابوعیسیٰ تھی اوران کے نام سے زیادہ مشہورتھی۔ ان کا اصل نام عبدالعزی تھا۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن نام رکھا غزوۂ بدر میں شریک تھے اوراس وقت ان کی عمر اڑتالیس برس کی تھی۔کعب بن اشرف یہودی جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کواذیت پہنچاتاتھا اس کے قاتلو میں سے یہ بھی تھے۔ ان سے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج نے روایت کی ہےاسلام سے پہلے یہ عربی خط وکتابت کیاکرتےتھے۔ہم کو مسمار بن عمربن عویس اور ابوالفرح محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی الواسطی اور بہت سے آدمیوں نے خبردی اور اپنی سندوں کو ابی عبداللہ محمد بن اسمٰعیل تک پہنچادیا اور وہ کہتے تھے ۔ہم سے محمد بن مبارک نے بیان کیا وہ کہتے تھے مجھ سے یحییٰ بن حمزہ نے بیان کیاوہ کہتے تھے مجھ سے یزید بن ابی مریم نے بیان کیا وہ کہتے تھےمجھے عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج نے ابوعیس بن جبرسے روایت کرکے بیان کیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاایسانہیں ہوسکتا کہ جس کے پاؤں اللہ کی راہ میں گردآلود ہوئے ہوں۔ان کوآتش دوزخ مس کرے انھوں نے ۳۴ھ میں وفات پائی اور ان کے جنازہ کی نماز حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے پڑھائی ابوبردہ بن زیاد ومحمد بن مسلمہ وسلمہ بن سلامہ بن وقش نے ان کوقبر میں اتارا اور جنت البقیع میں دفن ہوئے ان کی عمر سترسال کی تھی اورمہندی کا خضاب لگایا کرتے تھے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔