اورابوسبرہ کا نام یزیدہے وہ ابن مالک بن عبداللہ بن سلمہ بن عمروبن ذہل بن مروان بن جعفی ہیں۔ان عبدالرحمن کا شماراہل کوفہ میں ہے ان کانام عزیرتھا۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن رکھااورفرمایاجونام اللہ کوبہت پسند ہیں وہ عبداللہ وعبدالرحمن ہیں یہ عبدالرحمن خثیمہ کے والد تھے۔ہم ان کے والد ابوسبرہ کا ذکرباب الکنیت میں انشاء اللہ تعالیٰ بیان کریں گےاور ان کے بھائی سبرہ بن ابی سبرہ کاذکرہم پہلے بیان کرچکے ہیں۔یہ قول ابوعمرکاتھا۔ہم کو عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے اپنی سند کوعبداللہ بن احمدتک پہنچاکرخبردی کہ وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے حسین بن محمد نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے وکیع نے بیان کیاانھوں نے ابواسحاق سے انھوں نے خیثمہ بن عبدالرحمن بن ابی سبرہ سے نقل کرکےبیان کیاوہ کہتے تھے میرے والد عبدالرحمن اپنے داداکے ساتھ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتمھارے بیٹے کاکیانام ہے انھوں کہاعزیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان کانام عزیرنہیں بلکہ عبدالرحمن رکھو اور فرمایاعبدالرحمن وعبداللہ وحارث بہت اچھے نام ہیں۔ بعض لوگوں کابیان ہے کہ ان کانام جبارتھاآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن رکھااوربعض ان کا نام عبدالعزی بیان کرتے ہیں لیکن ابونعیم نے ان کو اورجن عبداللہ کاپہلے ذکرہوچکا ہے ان کو ایک ہی بیان کیا ہے واللہ اعلم۔
۱؎واقعہ جمل جنگ جمل سے مراد ہےیہ لڑائی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہااور حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے دسویں جمادی الاخری۳۶ھ میں ہوئی تھی۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)