بن عبدیغوث بن وہب بن عبدمناھ بن زہرہ قریشی زہری۔ ان کی والدہ آمنہ بنت نوفل بن اہیب بن عبدمناف بن زہرہ ہیں ۔مسلمانوں میں ان کی قدرومنزلت بہت تھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایا مگرملاقات نہیں ہوئی لہذا ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے اور یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے ماموں زاد بھائی اور عبداللہ بن ارقم کے چچازاد بھائی تھے۔جنگ صفین کے واقع تحکیم میں شریک تھے۔یہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کو حضرت ابوموسیٰ اور حضرت عمرو بن عاص نے (واقع حکمین میں خلافت کے لئے )ذکرکیاتھامگراورلوگوں نے کہا کہ نہ یہ خود مہاجر ہیں نہ ان کے والد مہاجر ین سے تھے(لہٰذا خلافت راشدہ کے لیے ان کاانتخاب مناسب نہیں) حضرت ام المومنین عائشہ صدیقہ کے یہاں ان کی قدرومنزلت زیادہ تھی اسے مروان بن حکم اورسلیمان بن یساروغیرہ نے روایت کی ہے معمر نے زہری سے انھوں نے عوف بن حارث سے انھوں نے مسور بن محزمہ اور عبدالرحمٰن بن امود بن عبدیغوث سے روایت کی ہے کہ وہ دونوں کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایاہے کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان سے تین دن سے زیادہ ترک کلام کرے ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا تذکرہ لکھا ہے۔