بن ساعد ہ انصاری ہیں ان کے والد کے بیان میں انشاءاللہ ان کا نسب بیان کیا جائے گا یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں پیداہوئے تھے اور بعض نے بیان کیا ہے کہ ہجرت کے پیشترپیداہوئے تھے۔محمد بن اسحاق نے محمد بن جعفر بن زبیر سے انھوں نے عروہ بن زبیرسے انھوں نے عبدالرحمن بن عویم سے روایت کی ہے کہ جب ہم لوگوں (یعنی اہل مدینہ)نے سنا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے (بارادہ ہجرت مکہ سے )کوچ کردیاہے ہم لوگ (حضور کے استقبال
۱؎ اس قسم کے الفاظ کسی میت کے غم میں نکالنا شرعاً ممنوع ہیں مگرشدت غم میں جب عقل زائل ہوجائے تو تکلیف شرع قائم نہیں رہتی۱۲۔
کے واسطے)ہرروز ظہرتک(اپنے اپنے مکانوں سے)نکل کر انتظارکیاکرتے تھےپھرپوری حدیث طول کے ساتھ بیان کی اس کو ابن مندہ نے کہا ہے ابونعیم اپنی سند کے ساتھ ابن اسحاق سے انھوں نے محمد بن جعفربن زبیر سے انھوں نے عروہ سے انھوں نے عبدالرحمن بن عویم ابن ساعدہ انصاری سے روایت کی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاتھا اورآپ پرایمان لائے تھے یہ کہتے تھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو دوآدمی (ایک انصاری اورایک مہاجر) اللہ کے واسطے بھائی بھائی بن جاؤ اور آپ نے حضرت علی کاہاتھ پکڑکرفرمایاکہ یہ میرے بھائی ہیں۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)