بعض لوگ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کودیکھاتھا۔بخاری نے انکوصحابہ میں ذکرکیاہے ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ان سے مروی ہے کہ یہ کہتے تھے جب رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم (کسی طرف)لشکربھیجتے تھے تو لشکروالوں سے فرماتے تھے کہ لوگوں کے ساتھ نرمی اور صلاحیت کرنادعوت اسلام دیے بغیر ان میں لوٹ مارنہ کرنامجھ کو بہ نسبت اس کے کہ تم کافروں کی عورتوں اوربچوں کو(قیدکرکے)لے آؤ اور ان کے مردوں کومارڈالو یہ بات زیادہ محبوب ہے کہ ان کو مسلمان کرکےمیرے پاس لاؤ خواہ وہ شہرکے رہنے والے ہوں یاگاؤں کے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نےلکھاہے۔
۱؎دعوت بمعنی بلانا یعنی جب تک ان لوگوں کواسلام کی طرف نہ بلاؤاس وقت تک ان کے مالوں میں لوٹ مار نہ کرنا۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)