انصاری ہیں۔یحییٰ بن یونس نے کتاب المصابیح میں ان کا نام بیان کیا ہے علاوہ یحییٰ کے کسی دوسرے شخص نے ان کانام نہیں ذکرکیااس کو ابن مندہ نے بیان کیاہے اور ابن مندہ نے اپنی سند کے ساتھ قعنبی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے ہم سے سلیمان بن بلال نے ربیعہ بن ابی عبدالرحمن سے انھوں نے عبداللہ بن عنبسہ سے انھوں نے ابن غنام سے انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے بیان کیا کہ آپ نے فرمایا جس شخص نے صبح کے وقت یہ دعا پڑھی اللہم مااصبح بی من نعمتہ اوباحد من خلقک فمنکپھرپوری حدیث بیان کی ابونعیم نے کہا ہے کہ عبدالرحمن بن غنام ہی عبداللہ ابن غنام ہیں عبداللہ کے بیان میں ان کو ذکرکیا ہے ۔ان کا تذکرہ بعض متاخرین یعنی ابن مندہ نے ان کو بوجہ حدیث قعنبی کے اس شخص کے نام میں بھی ذکرکیاہے جس کانام عبداللہ تھا۔اوران شخصوں میں بھی بیان کیا ہے جن کا نا م عبدالرحمن تھا۔ اور انھوں نے اپنی سند کے ساتھ جو قعنبی سے حدیث روایت کی ہے اس کوبھی نقل کیاہے اور دونوں جگہ ابن غنام ہی بیان کیاہے یعنی عبداللہ اورعبدالرحمن اوردونوں جگہ ابن غنام کانام نہیں بیان کیا واللہ اعلم۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے۔
۱؎ترجمہ یااللہ مجھے یاتیری جس مخلوق کوکوئی نعمت ملتی ہے وہ تیرے ہی فضل سے ملتی ہے۱۲۔