اور بعض نے ابن خباب بن ارت بیان کیا ہے یہ اہل بصرہ میں شمارکیے گئے ہیں اور ان کا صحابی ہوناثابت نہیں ہم کواسمعیل بن علی اورابراہیم بن محمد نے اپنی سند سے جوابوعیسیٰ ترمذی تک پہنچتی ہے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے ابوداؤد طیالسی نے بیان کیا انھوں نے سکن بن مغیرہ سے جوآل عثمان کے غلام تھے انھوں نے ولید ابن ہشام سے انھوں نے فرقد ابی طلحہ سے انھوں نے عبدالرحمٰن بن خباب سے نقل کرکے روایت کی ہے کہ میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کےپاس حاضرہوا اس وقت آپ غزوہ جیش العسرت(یعنی غزوہ تبوک یہ جیش العسرت کے نام سےاس وجہ سے مسمی ہواکہ نہایت قحط سالی اور بے سروسامانی میں ہواتھا) کا سامان مہیافرمارہے تھےتوحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے عرض کیا (یارسول اللہ اس کی مدد کے واسطے)سواونٹ مع نمدہ وکاٹھی کے اللہ کی راہ میں میں نے دیے پھرآپ نے اوررغبت دلائی تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے دوسواونٹ مع کاٹھی وغیرہ کے اللہ کی راہ میں (اس لشکرکو) دیے پھرآپ نے اور رغبت دلائی توحضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے اللہ کی راہ میں تین سو اونٹ مع اسباب دیے پھرمیں نے دیکھا رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم منبرسے نیچےتشریف لائے اورفرمایا کہ اس عمل کے بعدعثمان جوکچھ بھی کرگزریں ان کے لیے (آخرت میں )مضر۱؎ نہ ہوگا۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)