بن عمروبن کعب بن سعدبن تیم بن مرہ قریشی تیمی طلحہ بن عبیداللہ کے چچازاد بھائی اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے ان سے محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی نے روایت کی ہے مگران کو دیکھا نہیں ہے۔ہمیں عبدالوہاب بن علی بن سکینہ نے اپنی سند کوسلیمان بن اشعث تک پہنچاکرخبردی وہ کہتے تھے ہم سے مسدد نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے عبدالوارث نے حمید اعرج سے انھوں نے محمد بن ابراہیم سے انھوں نے عبدالرحمن بن معاذ سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے خطبہ پڑھااورہم لوگ (مقام) منٰی میں تھے پس ہم لوگوں کی سماعت ایسی کشادہ(یعنی بہت تیز)ہوگئی کہ آپ جوکچھ فرماتے تھے اس کوہم لوگ سن رہےتھے اور ہم لوگ اپنی اپنی فرودگاہوں میں تھے آپ نے مناسک(حج)تعلیم فرماناشروع کیے یہاں تک کہ کنکریاں پھینکنے کے احکام تک پہنچے ۔توآپنے دونوں سبابہ۱؎انگلیوں کو (برابر)رکھ کرفرمایا(رمی)خذف کی کنکریوں سے (چاہیے)پھرمہاجرین کو(قیام کا)حکم دیاانھوں نے مسجدکے آگے قیام کیاانصارکو(قیام کا)حکم دی وہ مسجد کے پیچھے مقیم ہوئے۔راوی کہتاہے کہ ان سب کے بعدتمام آدمیوں نے اپنے اترنے کاسامان کیااس کوحسن بن عمارہ نے حمیداعرج سے انھوں نے محمد بن عباد سے انھوں نے عبدالرحمن بن معاذسے اسی طرح روایت کیاہے محمد بن ابراہیم سےروایت کی ہے کہ انھوں نے ایک شخص سے جو انھیں کی قوم سے تھا روایت کی ہے کہ ان عبدالرحمن کولوگ ابن معاذ کہتے تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔