ہیں بعض لوگوں نے ان کوہانی بن نیارکہاہےاوریہی صحیح ہے۔یحییٰ بن جذام نے عبدالرحمن بن یزید مقری سے ان کے نام کو اسی طرح روایت کرکے بیان کیاہے اس کوابن مندہ نے بیان کیا ہے اوراپنی سند کے ساتھ ابویحییٰ بن ابی میسرہ سے انھوں نے عبداللہ بن یزیدمقری سے انھوں نے سعید بن ابی ایوب سے انھوں نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے بکیر بن اشج سے انھوں نے سلیما ن بن یسار سے انھوں نے ابن نیار سے روایت کی ہے بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہےکسی کو(کسی خطاقصورمیں)دس کوڑے سے زیادہ نہ مارے جائیں سوامنہیات الہی میں سے کسی چیزکے ارتکاب کے اور اسی طرح ابونعیم نے کہاہے۔ان دونوں نے (نسب میں تو) نام بیان کیا ہے اور حدیث جو روایت کی ہے اس میں سوائے ابن نیار کے ان کا نام ذکرنہیں کیا۔ابن مندہ نے جو حدیث بیان کی ہے اس کوہم نے ذکرکردیا(اب رہے)ابونعیم انھوں نے اپنی سند کے ساتھ بشربن موسیٰ سے انھوں نے عبداللہ سے ابن مندہ کے مانند روایت کی ہےعبداللہ نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوبردہ اسلمی ہے اوران کا نام نضلہ بن عبید ہے مگرجس نے ان کوابوبردہ اسلمی کہا ہےتوابوبردہ کا نام ہانی تھاان کوعبدالرحمن کہناغلط ہے اس حدیث کو مقری کے سوادوسروں نے بھی روایت کیاہے مگراس (پہلی)طرح(ابن نیارکا)نام نہیں بیان کیا ہم کو اسمعیل بن علی اور سب سے لوگوں نے اپنی سند کے ساتھ ابوعیسیٰ ترمذی سے نقل کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے قتیبہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے لیث نے یزید بن ابی حبیب سے انھوں نے بکیربن عبداللہ بن اشج سے انھوں نے عبدالرحمن ابن جابر بن عبداللہ سے انھوں نے ابوبردہ بن نیارسے روایت کرکے بیان کیا ہےکہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جو منہیات اللہ عزوجل نے بیان کردیے ہیں ا ن کے علاوہ (کسی اورقصورمیں)دس کوڑوں سے زیادہ نہ لگائے جائیں ابوبردہ بن نیار کا نام ہانی ہے جس نے ان کانام عبدالرحمن بیان کیا ہے غلطی کی ہے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھاہے میں کہتاہوں کہ ابن مندہ اورابونعیم نے اسی طرح ذکرکرکے کہاہے کہ عبدالرحمن کوبعض لوگ ہانی بن نیاراسلمی کہتے ہیں اور یہی صحیح ہے۔یہ قول (ان دونوں کا)میرے نزدیک غلط ہے کیوں کہ انھوں نے ہانی بن نیار یعنی ابوبردہ کو(خاندان)بلی کی طرف منسوب کیاہے اور بلی براء بن عازب کے ماموں ہیں۔ان سے (یعنی ہانی بن نیارسے)ابونعیم نے وہ حدیث روایت کی ہے جس کو اس بیان میں ذکرکیاہے کہ دس کوڑوں سے زیادہ الخ پس اس سیاق سے ظاہر ہوگیا کہ عبدالرحمن بن نیارہی ہیں جن کا اس بیان میں تذکرہ ہواہے اوردونوں نےکہاہے کہ ہانی بن نیار صحیح (نام)ہے یہ اسلمی ہیں یہ کچھ چیزنہیں ہےکیوں کہ ان دونوں نے اور ان کے علاوہ اورلوگوں نے نقل کیاہے کہ ہانی بن نیاربلوی ہیں۔ان کا نام کسی نے عبدالرحمن نہیں کہاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)