بن حبیب بن عبدشمس بن عبدمناف بن قصی۔ابن کلبی اورابوعبیداوریحییٰ بن معین اور بخاری اورابن ابی حاتم وغیرہ نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے زبیربن بکار اورمصعب زبیری نے (ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے عبدالرحمن)بن سمرہ بن حبیب ابن ربیعہ بن عبدشمس۔انھوں نے نسب بیان کرتے وقت ربیعہ کوزیادہ کردیاہے۔مگرجونسب پہلے بیان ہوا وہی صحیح ہے حافظ ابوالقاسم نے اس کوذکرکیاہے۔اورابواحمدعسکری نے ابن کلبی اور ان کے ساتھ والوں کے مانند ان کا نسب لکھاہے۔عبدالرحمن کی والدہ ابوفرعہ کی بیٹی تھیں ابوفرعہ کانام حارثہ تھا۔(نسب ان کا اس طرح ہے حارثہ)بن قیس بن اعیاض بن مالک بن علقمہ جذل طعان کنانی ہیں ۔ان کی کنیت ابوسعید تھی فتح مکہ کے دن اسلام لائےتھے۔اوررسول خدا کے صحابی تھے ان کانام عبدالکعبہ تھارسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن نام رکھا۔انھوں نے بصرہ میں سکونت اختیارکی تھی عبداللہ بن عامر نے جبکہ وہ بصرہ کے حاکم تھے ان کو ایک لشکر کاسپہ سالاربنایاجس سے انھوں نے ۳۳ھ میں سجستان فتح کیااور شہررخج کے حاکم سے صلح کرکے وہیں مقیم رہےیہاں تک کہ جب حضرت عثمان کی خلافت میں خلل پڑگیاتویہ وہاں سے چلے آئے اوربنی یشکرکے قبیلہ میں سے ایک شخص کواپناجانشین کردیا۔اوراس شخص کواہل سجستان نے نکال دیاجس وقت حضرت معاویہ نے عبداللہ بن عامرکوبصرہ میں حاکم بنایاعبدالرحمن بن سمرہ کوبھی ۴۳ھمیں پھرسجستان بھیجااس جہاد میں حسن بصری اور مہلب بن ابی صفرہ اورقطری بن فجاۃ ان کے ہمراہ تھے پس انھوں نے زرنج کو فتح کیااور۴۳ھ میں رخج اور زابلستان کو فتح کیا۔پھران کوحضرت معاویہ نے ۴۶ھ میں سجستان سے معزول کردیااور ان کے بعد ربیع بن زیاد کو عامل بنایا۔جس وقت یہ (عبدالرحمن)معزول ہوگئے بصرہ میں لوٹ آئے اور۵۰ھ میں وہیں وفات پائی۔اوربعض کہتے ہیں ۵۱ھ میں اوربعض لوگ کہتے ہیں انھوں نے شہرمرومیں وفات پائی۔مگرقول اول صحیح واکثر ہے۔بصرہ میں محلہ سمرہ انھیں کی طرف منسوب ہے۔یہ عبدالرحمن بڑے منکسرالمزاج تھے۔جس روزپانی برستاتھااس دن یہ بارانی پہن لیتے تھے اور پھاؤڑہ ہاتھ میں لے کرراستہ کو صاف کیاکرتے تھے ان سے حسن اورابن سیرین اورعمار بن ابی عمارنے جو ہاشم کے غلام تھے اور سعید بن مسیب وغیرہم نے روایت کی ہے۔ہم کوابوالمنصوریعنی مسلم بن علی بن سنجی نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابوالبرکات محمد بن محمد بن خمیس نے خبردی وہ کہتے تھے ہمیں ابو نصر یعنی احمد بن عبدالباقی بن طوق نے خبردی وہ کہتے تھےہمیں نصربن احمد بن خلیل نے خبردی وہ کہتے تھےہمیں احمد بن علی بن مثنی نے خبردی وہ کہتے تھےہم سے شیبان بن فروخ ایلی نے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے جریربن ہازم نے بیان کیا وہ کہتے تھے کہ حسن بن عبدالرحمن بن سمرہ سے نقل کرکے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااے عبدالرحمن بن سمرہ حکومت کوطلب نہ کرو کیوں کہ (اگرطلب کرنے پر)حکومت تم کوملے گی تو(خداکی طرف سے) تم اسی حکومت کے قبضہ میں دے دیے جاؤگےاوربغیرطلب اگرتم کوحکومت مل جائےگی تو(خداکی طرف سے)اس پر تمھاری مددکی جائے گی اورجب تم کسی بات کی قسم کھاؤاوراس کے خلاف کو بہتر سمجھوتواپنی قسم کا کفارہ دے دواورجس کام کوبہترسمجھتے ہووہی کرو۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)