مزنی ہیں اہل شام میں ان کا شمار ہے ۔ولید بن مسلم نے کہاہےکہ یہ عبدالرحمن بن عمیرہ ہیں اوربعض نے بیان کیاہے کہ عبدالرحمن بن ابی عمیرمزنی ہیں اوربعض نے کہا ہے کہ عبدالرحمن بن عمیریاعمیرہ قریشی ہیں ان کی روایت کردہ حدیث مضطرب ہے ان کا صحابی ہونا ثابت نہیں ہے۔ہم کوابراہیم بن محمداوران کے سوادوسروں نےاپنی سندوں کو محمد بن عیسیٰ سلمی تک پہنچا کر خبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سے ابومسہر نے سعید بن عبدالعزیز سے انھوں نے ربیعہ ابن یزید سے انھوں نے عبدالرحمن بن ابی عمیرہ سے جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے تھےانھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے بیان کیاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاویہ کے واسطے دعاکی کہ اے اللہ (معاویہ کو) ہدایت کرنے والااور ہدایت یافتہ بنادے اوراس کے ذریعے سے ہدایت نصیب کر ابوعمرنے کہا ہے کہ بعض نے ان کی اس حدیث کو موقوف بیان کیاہے اور بعض نےمرفوعاً بیان کیا ہے۔اورانھیں کی حدیث سے۱؎ لاعدوی ولاہامتہ بھی ہےاوران سے قریش کی بزرگی میں بھی ایک حدیث
۱؎ترجمہ مرض کسی سے نہیں لگتااوربری فال کوئی چیزنہیں ہے۱۲۔
ہےاورابوعمرنےبیان کیاہے کہ ان کی حدیث منقطع السنداورمرسل ہی نہ توان کی حدیثیں پایۂ ثبوت تک پہنچی ہیں اور نہ ان کا صحابی ہوناثابت ہے۔