ویلمی ہیں انھوں نے کوفہ میں سکونت اختیارکی تھی۔ہم کو ابراہیم بن محمد وغیرہ نے اپنی سندوں کومحمد بن عیسیٰ تک پہنچاکرخبردی وہ کہتے تھے ہم سے محمد بن بشارنے بیان کیاوہ کہتے تھے ہم سے یحییٰ بن سعید اورعبدالرحمن بن مہدی نے بیان کیاوہ دونوں کہتے تھے ہم سے سفیان نے بکیر بن عطاسےانھوں نے عبدالرحمن بن یعمرسے روایت کرکے بیان کیاکہ کچھ لوگ اہل نجد سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضرہوئے اوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم (مقام)عرفہ میں (تشریف فرما)تھےان لوگوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ پوچھا آپ نے ایک منادی کو (نداکرنے کا)حکم فرمایا پس اس نے ندادی کہ حج (کابڑارکن مقام)عرفہ (میں وقوف کرنا) ہے جو شخص شب مزدلفہ کی فجرسے پہلے یعنی نویں تاریخ کو(عرفہ میں )آجائےاس کاحج پورا ہوگیا۔منٰی (میں رمی کرنے)کے تین دن ہیں اگرکوئی شخص دوہی دن میں فراغت کرلےتواس پرکچھ گناہ نہیں اورجوپورے تین دن میں فراغت کرے اس پربھی کچھ تنگی نہیں یحییٰ نے اتنی بات اورزیادہ بیان کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیچھے ایک شخص کوسواری پر بٹھالیاتھااوروہ شخص ندا کرتاہواجاتاتھاان(عبدالرحمن)سےبکیربن عطأ لیثی نے روایت کی ہے اس کو شعبہ اور ثوری نے بکیر سے روایت کیاہے اوروکیع اور دوسرے لوگوں نے بھی سفیان سے اس حدیث کوروایت کیاہے۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)