بن عمرو بن زیدبن نجدہ بن مالک بن لوذان بن عمروبن عوف بن مالک بن اوس۔انصاری اوسی بنومالک بن لوذان کوبنوالسمیعہ بھی کہتےہیں اورایام جاہلیت میں یہ لوگ بنوالصمأ کہےجاتےتھے۔ صماء قبیلہ ٔ مزنیہ کی ایک عورت تھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کانام بنی سمعیہ رکھا ان کے بھائی عبداللہ بن شبل صحابی تھے۔عبدالرحمن شام میں فروکش ہوئےتھے ان سے تمیم بن محمود نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے (سجدہ میں)کوے کی طرح چونچ مارنے سے اوردرندوں کی طرح کہنی بچھانے سے اور(مسجد کے)کسی مقام کونمازپڑھنے کے لیے مخصوص کرلینے سے جیسے اونٹ اپنی قیام گاہ کومخصوص کرلیاکرتاہے(کہ سوااس مقام کے پھرکہیں نہیں بیٹھتا)منع کیاہے۔ہم کوابوالفضل یعنی منصور بن ابی الحسن دینی فقیہ نے اپنی سند کے ساتھ ابویعلیٰ موصلی سے روایت کرکے خبردی وہ کہتے تھے ہم سے ہدبہ بن خالد نے بیان کیاوہ کہتے تھے مجھ سے یحییٰ بن ابی کثیر نے ابوراشد حبرانی سے انھوں نے عبدالرحمن بن شبل سے نقل کرکے بیان کیا کہ انھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سناکہ قرآن کوتم لوگ پڑھواور(اس کے الفاظ کو پڑھتے وقت)نہ لپیٹو اور اس کے پڑھانے میں بخیلی نہ کرواوراس کو ذریعہ معاش مت بناؤ اور اس کے ذریعے سے مال جمع نہ کرو ۔ان کاتذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)