ان کا نسب نہیں بیان کیاگیا۔ان کا تذکرہ باطرقانی نے قرآن پڑھانے والوں میں لکھاہے ابن وہب نے خلاد بن سلیما ن سےنقل کرکے بیان کیاہے کہ جنھوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قرآن شریف کو حفظ کیاتھا ان میں سے عبداللہ بن مسعود اور یہ عبدالواحد بھی تھے(ایک مرتبہ)عبدالواحد نے عبداللہ بن مسعودسے پوچھاکہ تم مجھ کو بتلاؤ اللہ تعالیٰ جو اپنے کلام میں فرماتا ہےکہ تسع وتسعون نعجتہ انثی۱؎کیانعجہ کےنقطہ سے یہ بات معلوم نہیں ہوسکتی کہ نعجہ مونث ہے(تاے تانیث خود مونث ہونے پردلالت کررہی ہےپھرلفظ انثی کی کیاضرورت تھی) عبداللہ بن مسعود نےکہاکہ تم مجھ کو بتاؤ اللہ تعالیٰ جوفرماتاہے کہ تین روزے حج کے دنوں میں اور سات روزے اس وقت جب کہ تم حج سے لوٹو یہ دس پورے ہوئے۔کیالوگوں کویہ نہیں معلوم ہے کہ تین اورسات دس ہوے پھرکیاضرورت تھی کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ دس روزے ہوئے۔ اس قول سےیہ مطلب تھاکہ جوجواب تم اس کادوگے وہی تمھارے سوال کاجواب ہوجائے گا۔ ابوزرعہ نے کہاہے کہ عبدالواحد کا نسب نہیں بیان کیاگیااور خلاد بن سلیمان جن کا حدیث مذکورہ کی سند میں ذکرہے وہ مصری ہیں۔
۱؎ انثی یہ نقطہ قراءت حضرت عبداللہ بن سعد میں زیادہ تھی واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)