صحابی ہیں ان کا شمار اہل شام میں ہے قبیلۂ ازد کے رہنے والے ہیں ان کی حدیث ہشام بن عمارنے رفدہ بن قضاعہ سے انھوں نے صالح بن راشد قریشی سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے کہ حجاج بن یوسف کے پاس ایک شخص لایاگیا جس نے اپنی بہن کے ساتھ زناکیاتھاتو حجاج نے کہا اسے قیدکردو اورجولوگ یہاں اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوں ان سے مسئلہ دریافت کرو چنانچہ لوگوں نے عبداللہ بن ابی مطرف سے یہ مسئلہ پوچھا انھوں نے کہا کہ میں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے سناہے آپ فرماتے تھے کہ جوشخص دوحرام باتیں ایک ساتھ کرے اس کوتلوار سے دو ٹکڑےکردو پھرلوگوں نے حضرت ابن عباس کے پاس یہ مسئلہ لکھ کر بھیجا انھوں نے بھی ایساہی جواب دیا ابواحمدعسکری نےکہاہے کہ عبداللہ بن ابی مطرف توکوئی شخص معلوم نہیں ہوتے ہاں عبداللہ بن مطرف بن عبداللہ بن مخیر البتہ ایک شخص ہیں اور یہ حدیث مرسل ہے روایت کی گئی ہے کہ حجاج کے پاس ایک شخص لایاگیا جس نے اپنی بہن کے زناکیاتھا توانھوں نےکہاکہ اس کی گردن تلوارسے کاٹ دی جائے واللہ اعلم۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)