۔ابوموسیٰ نےکہاہے کہ بہت لوگوں نے ان کے والد کا تذکرہ ردیف نون میں لکھا ہے اورعبداللہ ابن مندہ نے ردیف باء مع الغین میں ان کے والد کانام لکھاہے اورکہاہے کہ صحابی ہیں مگر ان کی حدیث روایت نہیں کی عبداللہ بن سالم نے سلیمان بن سلیم ابی سلمہ سے انھوں نے عبداللہ بن نفیل کنانی سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تین چیزیں ایسی ہیں کہ جس میں اللہ تبارک وتعالیٰ حکم دے کر فارغ ہوگیاہے(اول تو)یہ کہ کوئی بغاوت نہیں کرتا اس لیےکہ اللہ عزوجل نے فرمادیاہے کہ اے لوگوں خبردارہوجاؤ کہ تم لوگوں کی بغاوت کا ثمرہ تمھیں لوگوں کے نفس پر عائد ہوتاہے اور(دوم) یہ کہ کوئی کسی پر مکروفریب نہیں کرتاہے۔(بلکہ اپنے ہی نفس پرکرتاہے) اس لیے کہ اللہ عزوجل نے فرمادیاہے کہ برامکرنہیں گھیرتا مگراس کے اہل وعیال ہی کواور(سوم)یہ کہ عہدشکنی نہیں کرتاہے اس لیے کہ اللہ عزوجل فرماچکا ہے کہ جس کسی نے کسی کے ساتھ عہد شکنی کی اس نے(گویا)اپنے ہی نفس کے ساتھ ہی عہدشکنی کی۔ابن ابی عاصم نے کہاہےکہ یہ حدیث جوسلیمان بن سلیم کی سند سے بیان کی گئی ہے یہ غلط ہے (فی الواقع) وہ سلمہ بن نفیل ہے۔غلطی سے سلیما ن بن سلیم بیان کیاگیاہے۔ان کا تذکرہ ابونعیم اور ابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)