بن بحینہ ۔بحینہ ان کی والدہ کا نام ہےاورمالک ان کے والد ہیں۔مالک بیٹے ہیں قشب ازدی کے۔قبیلۂ ازد شنواوسےبنی مطلب بن عبدمناف کے حلیف تھے۔مقام بطن ریم میں جومدینہ کے اطراف میں ہے رہتے تھے۔کنیت ان کی ابو محمد ہے بعض لوگوں کابیان ہے کہ بحینہ ان کی دادی کا نام ہےمگرابوعمرنے کہاہے کہ پہلاقول صحیح ہے۔ ان سے ان کے بیٹے علی نے اور عطاء بن یسار نے اور اعرج نے اورمحمد بن عبدالرحمٰن بن ثوبان وغیرہم نے روایک کی ہے۔ہمیں اسمعیل بن عیل وغیرہ نے اپنی سند سے ابوعیسی (ترمذی) تک خبردی کہ وہ کہتے تھے ہم سے قتیبہ نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے لیث نے ابن شہاب سے انھوں نے عبدالرحمٰن اعرج سے انھوں نے عبداللہ بن بحینہ ازدی سے جو بنی مطلب کے حلیف تھے نقل کرکے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ ظہر کی نماز میں قعدہ بھو ل کر اٹھ کھڑے ہوئے پھرجب آپ نے نمازپوری کرلی توقبل سلام کے بیٹھے بیٹھے (سہوکے)دوسجدے کیے اور ہر سجدہ میں تکبیرکہی تمام لوگوں نے آپ کے ساتھ سجدے کیے اور یہ سجدے بغرض اس قعدہ کے تھے۔ان سے بہت احادیث مروی ہیں۔حضرت معاویہ کی خلافت کے آخری زمانے میں وفات پائی ان کا تذکرہ عبداللہ بن بحینہ کے نام میں ہوچکا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)