ا غاضری۔ان کا شمار اہل شام میں ہے انھوں نے حمص میں سکونت اختیارکرلی تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ اس غاضرہ کے خاندان سے ہیں جو قبیلہ ٔ قیس کی ایک شاخ ہے ان سے جبیر بن نضیر نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ تین چیزیں (ایسی)ہیں کہ جس کسی نے ان تینوں کوکیااس نے ایمان کا مزہ پالیا(اول یہ کہ)اس نے فقط اللہ کی عبادت کی اس لیے کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرامعبود نہیں اور(دوسری بات) یہ کہ اس نے بطبیب خاطر اپنے مال کی زکوٰۃ کواداکیا جوکہ ہرسال اس پرواجب ہواکرتی ہے۔زکوٰۃ میں نہ اس نے بوڑھے جانوروں کودیا اور نہ اس کوکہ جس میں کوئی داغ وغیرہ ہو۔اورنہ موٹے تازے دیے(تم لوگ اپنے متوسط اور درمیانی قسم کے مالوں سے زکوٰۃ دیاکرو)اس لیے کہ اللہ عزوجل نے تم سے (زکوٰۃ میں)سب سے بہتر چیزطلب نہیں کی اور نہ تم لوگوں کو سب سے بری چیزدینے کا حکم دیاہےاور(تیسری بات)یہ کہ اس نے اپنے نفس کی زکوٰۃ اداکی پس ایک شخص نے عرض کیا (یارسول اللہ)آدمی کے لیے اپنے نفس کی کیازکوٰۃ ہےتوآپ نے فرمایا کہ نفس کی زکوٰۃیہ ہے کہ آدمی جہاں کہیں ہوہرجگہ یہی سمجھتا رہے کہ اللہ ہماری ساتھ ہے ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)