ا۔عقیلی نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہے اور کہا ہے کہ مجھ سے میرے دادا نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے فہر بن حیان نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے شعبہ نے خالدخداء سے انھوں نے ابوقلابہ سے انھوں نے ابن محیریز صحابی سے روایت کر کے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجب تم اللہ سے دعامانگو تواپنی دونوں ہتھیلیاں پھیلادو اورہتھیلیوں کی پشت اپنی طرف نہ کرو عقیل نے اسی حدیث کے سبب سے ان کو صحابہ میں شمار کیاہے حالانکہ اس حدیث کو اسمٰعیل ابن علیہ اورعبدالوہاب ثقفی نے ایوب سے انھوں نے ابوقلابہ سے اس طرح روایت کیا ہے کہ عبدالرحمٰن بن محیریز نے کہا جب تم اللہ سے دعامانگوالخ ان دونوں نے عبدالرحمٰن کہا ہے نہ عبداللہ اور خالد خداء سے بھی اس حدیث میں عبدالرحمٰن منقول ہے۔اورعبداللہ بن محیریز اہل شام میں سے ایک مشہور شخص ہیں قریش کے خاندان بنی جمح کے اشراف سے تھے علم اور دین میں ان کا بڑاپایہ تھا خود صحابی نہیں ہیں مگرعبادہ بن صامت اور ابوسعید وغیرہما سے روایت کرتے ہیں یہ بات علما سے مخفی نہیں ہے۔ابونصر کلاباذی نے ان دونوں کو بھائی بھائی قرار دیاہے اور کہاہے کہ عبداللہ بن محیریز قریشی شامی عبدالرحمٰن کے بھائی تھے انھوں نے ابوسعید خدری سے حدیثیں سنی ہیں ان سے زہری اور محمد بن یحییٰ بن حبان نے روایت کی ہے۔ولید بن عبدالملک کے زمانے میں وفات پائی اور ہیثم نے کہاہے کہ عمربن عبدالعزیز کی خلافت میں وفات پائی۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)