۔ان کا ذکر طبرانی اور ان کے مابعد کے لوگوں نے کیا ہے۔عبدالرحمٰن بن جبیر بن نضیر نے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیا کہ وہ کہتے تھے عبداللہ بن وداح قدیم الاسلام تھے صحابی تھے ہم سے حدیث بیان کرتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دفعہ)فرمایاکہ قریب ہے کہ تم لوگوں پرکوئی جوان مرد بنایاجائےگاپس اس کی قوم مطیع ہوجائے گی وہ قوم کہ جس کے سرکے موخر جانب تعلق ہوگا اور اس کی سواریاں سفید ہوں گی جب حاکم ان لوگوں پرکوئی حکم کرے گا تو (فوراً)حاضرہوجائیں گے۔پس اس کے بعد ہی عبداللہ بن وزاح کسی شہرکے حاکم بنائے گئے تو دہقانی کی قوم جوق درجوق ان کے پاس آنےلگی کہ جس کے سر کے موخر جانب تعلق تھا او ر اس کی سواریاں سفید تھیں پس جب عبداللہ ان پرکوئی حکم نافض کرتے توفوراً وہ لوگ حاضر ہوجاتے اس وقت عبداللہ(بے ساختہ) یہ کہتے کہ سچ کہتے کہ سچ کہا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)