کنیت ابوقابوس ان کا نسب نہیں بیان کیاگیاشمار ان کا اہل کوفہ میں ہے ان کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ کہتے ہیں ان کا نام محارق ہےسماک نے قابوس بن عبداللہ سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے وہ کہتے تھے حضرت عباس کی بی بی ام الفضل رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور کہا کہ یارسول اللہ میں نے خواب دیکھا ہےکہ آپ کے جسم کا ایک ٹکڑا میرے گھر میں ہے آپ نے فرمایا کہ تم نے اچھاخواب دیکھافاطمہ سے ایک بچہ پیداہوگا کہ تم اس کو (اپنے بیٹے)قثم کے ساتھ دودھ پلاؤگی (چنانچہ ایسا ہی واقع ہوا)پھروہ اس بچہ کو لے کر رسول خدا کے پاس آئیں اس بچہ نے حضرت کے اوپر پیشاب کردیاام الفضل نے اس بچہ کو (آہستہ سے)ماراتو حضرت نے فرمایا کہ اللہ تم پررحم کرے تم نے میرے بیٹے کو تکلیف دی پھرفرمایا کہ لڑکے کے پیشاب پر پانی چھڑک دینا کافی ہے اورلڑکی کے پیشاب کودہونا چاہیے۔اس روایت میں یہ نہیں ذکرہوا کہ یہ لڑکا حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا تھا ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابونعیم نے لکھا ہے۔