ابو موسی نے کہا ہے کہ عبدان بن محمد مروزی نے ان کاذکر یا ہے ور کہا ہے کہ میں ان کو انصار سے سمجھتا ہوںاور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم سے احمد بن سیار نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم سے حرملہ بن یحیی نے بیانکیا وہ کہتے تھے ہم سے ابن وہب نے بیان کیا اور کہتے تھے م سے ابن لہیعہ نے اور عمرو بن حارث نے بکیر بن سوادہ سے نقل کر کے بیان یا وہ کہتے تھے کہ موسی بن اشعث نے ان سے بیان یا کہ ولید نے ان سے کہا کہ ہم اور ابیض جو نبی ﷺ کے اصحاب میں سے ایک شخص تھے ایک آدمی کی عیادت کو گئے وہ کہتے ہیں ہم دونوں سجد میں پہنچے تو ہم نے لوگوںکو نماز پڑھتے دیکھا میں نے کہا خدا کا شکر ہے جس نے اسلام کے ذریعے سے سرخ اور سپید (یعنی ہر قسم کے لوگوں) کو جمع کر دیا تو ابیض نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ ہر مذہب کو تم سے کچھ نہ کچھ حصہ ملے گا میں نے کہا کیا (اس کا یہ مطلب ہے کہ) لوگ اسلامس ے نل جائیں گے انھوںنے کہا (بان) وہ تمہاری ایسی نماز پڑھیں گے اور تمہاری مجلسوں میں بیٹھیں گے اور تمہاریجماعتوں میں تمہارے ہمراہ رہیں گے مگر ہر مذہب کو ان سے حصہ ملے گا (یعنی جس طرح وہ تمہارے سامنے تمہاری جیسی کہتے ہیں اسی طرح دوسروںکے سامنے جاکے ان کی جیسی کہیں گے) ان کا تذکرہ ابو موسی نے کیا ہے۔
(اسدالغابۃ جلد نمبر۔۱)