بن ہوذہ بن ربیعہ بن عمروبن عامربن صعصعہ بن معاویہ بن بکربن ہوازن اورعمروبکاء بن عامرکےبھائی ہیں اوربکاکانام ربیعہ ہے اورربیعہ عمروکے بیٹے تھے اوریہی انف الناقہ (کے لقب سے مشہور)تھےیہ وہ انف الناقہ نہیں ہیں کہ جن کے قبیلہ کی مدح حطئیتہ نے کی ہے۔یہ عداء بصرے کے بدووں میں شمارکیے گئےہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وفدمیں آئےتھے۔ان سے ابورجاء عطاروی اورعبدالمجید بن وہب اورجہمضم بن ضحاک نےروایت کی۔یہ فتح مکہ اورحنین کےواقعہ کے بعدایمان لائے تھے۔یہی ہیں جنھوں نے کہاتھاکہ ہم نے واقعہ حنین میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جنگ کی مگرنہ ہم کواللہ نےغلبہ دیااورنہ ہماری مددکی پھراسلام لائے اوران کا نسب اچھاہواہم کو ابراہیم بن محمد کے علاوہ اورلوگوں نے اپنی سندوں کوابوعیسیٰ ترمذی تک پہنچاکرخبردی وہ کہتےتھے ہم سے محمدبن بشار نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبادبن لیث صاحب کرابیس نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدالمجید بن وہب نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے عداء بن خالد نے کہاکیاتم کو (وہ)تحریرپڑھ کرنہ سناؤں(جو)کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کولکھ دی۔میں نے کہاکہ ہاں سنائیےپس انھوں نے میرے واسطے یہ تحریرنکالی۱؎ ہذا مااشری العداءبن خالد بن ہوذۃ من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عبدااوامتہ لاداء ولاغلتہ ولا خبثتہ بیع المسلم المسلم۔اصمعی نے کہامیں نے غائلہ کی نسبت سعید بن ابی عروہ سے دریافت کیاانھوں نے کہا کہ (غائلہ کی نسبت سعیدبن ابی عروہ سے دریافت کیا انھوں نے کہاکہ (عائلہ)کے معنی بندہ کااپنے مولیٰ کی خدمت سے بھاگنا اورچوری اورزنا میں مبتلاہونا۔اورانھیں سے میں نے خبثہ کے معنی دریافت کیے انھوں نے کہا(خبثہ کے معنی)ایسے کافرکوبیچ ڈالنا جس سے مسلمانوں کا معاہدہ ہو۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔
۱؎ترجمہ۔یہ تحریرہےاس بات کی کہ عداء بن خالدبن ہودہ نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم سے ایک غلام یالونڈی خریدی جس میں یہ کوئی مرض نہ کوئی غائلہ نہ کوئی خبثہ یہ خریدوفروخت ایسی ہوئی ہےجیسی ایک مسلمان کودوسرے مسلمان سے کرنی چاہیے۱۲۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)