ن عبدالعزی بن قصی اسدی قریشی ہیں یہ نوفل کے دونوں بیٹوں ورقہ اورصفوان کے بھائی تھے ان کی والدہ آمنہ بنت جابربن سفیان تابط شرافہمی کی بہن تھیں اس زبیر نے بیان کیاہے عدی فتح مکہ میں اسلام لائےتھےپھرحضرت عمروعثمان رضی اللہ عنہما کی طرف سے حضرموت کے عامل رہےام عبداللہ بنت ابی بختری بن ہشام ان کی زوجہ تھیں عدی ان کوبرابر لکھ لکھ بھیجتے تھےکہ تم میرے پاس چلی آؤمگروہ نہ آتی تھیں بلآخرعدی نےان کویہ شعرلکھ بھیجا ؎
۱؎ اذاماام عبداللہ لم تحمل بوادیہ ولم تمس قریباً ہیج الشوق وداعیہ
توام عبداللہ سے ان کے بھائی اسودبن ابی بختری نے کہاکہ تمھارے چچازادبھائی کااب یہ حال ہورہاہے تم اس کے پاس چلی آؤ چنانچہ یہ (ان کے پاس)چلی گئیں۔ان کا تذکرہ ابوعمر نے لکھا ہے۔
۱؎ترجمہ جب ام عبداللہ نے اس کے یہاں نہ آناچاہااورقریب بھی نہ گئیں توان کاشوق اور بھی جوش میں آیا۱۲۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)