کندی ہیں ان کی کنیت ابوزرارہ تھی انھوں نے مقام ربامیں وفات پائی تھی۔ان سے قیس بن ابوحازم نے روایت کی ہے ہم کو عبدالوہاب بن ابی منصور امین نے اپنی سندکے ساتھ سلیمان بن اشعث سےنقل کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے مسددنے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے یحییٰ نے اسمعیل بن خالد سے نقل کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے قیس نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سےعمروکندی نے بیان کیاکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااے لوگوں تم میں سے جو شخص ہماری طرف عامل بن کر جائے تووہ اگرایک تاگہ بھی (وہاں کی آمدنی کا)ہم سے چھپائے تویہ خیانت ہے قیامت کے دن اسے لایاجائےگا پس ایک انصاری سیاہ فام کھڑے ہوگئے اور انھوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ مجھ سے اپناکام واپس لے لیجیےحضرت نے فرمایاکیوں انھوں نے کہاابھی آپ نے ایساایسافرمایاہے آپ نے فرمایاہاں یہ میں اس شخص کے لیے کہتاہوں جس کوعامل بناؤں کہ وہ قلیل و کثیر سب لے آئےپھرجس قدراس کودے دیاجائے لےلےورنہ نہ لے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔مگرابوعمرنے کہاہے کہ یہ حضرمی ہیں اوربعض لوگ ان کوکندی کہتے ہیں صحیح یہی ہے کہ یہ کندی ہیں۔
(اُسد الغابۃ ۔جلد ۷،۶)